حیدرآباد : 15؍ اگست 2019ء(73) یوم آزادی کے مو قع پر ریاستی دفتر جمعیتہ علماء تلنگانہ و آندھراپردیش ،مسجد ز م ز م باغ عنبر پیٹ میں بدست حا فظ پیر شبیر احمد صاحب صدر جمعیتہ علماء تلنگانہ و آندھرا پر دیش پر کشا ئی کی گئی، اس مو قعہ پرصدر محترم نے (73) یو م آزا دی کی تمام ہندو ستا نیوں کو مبا رک با دی پیش کر تے ہو ئے کہا کہ جب ملک آزاد ہوا تھا تو جمہوری قوانین کا نفاذعمل میں لایا گیا, اس دستور کے اند ر تمام ہندوستانیوں اور تمام مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے اپنے مذہب پر چلنے کی مکمل آزادی دی گئی, یہی وجہ ہے کہ آج رکن پارلیمنٹ, ہویا رکن اسمبلی, یاقانون ساز, یا کار پوریٹر, اسی طرح ہائی کورٹ , اورسپریم کورٹ کے جج تمام اس کی پاسداری کا حلف لیتے ہیں , انہوں نے کہا کہ تمام کو چاہیے کہ اس دستور کی پابندی کریں اور اس پر کھرا اتریں, آ زا دی کی آواز سب سے پہلے 1672 میں حضرت مولانا عبدالعزیز دہلوی ؒ 150 سال قبل بلندکی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کے تاریخی اوراق ہندوستانی مسلما نوں کی قربانیوں سے بھرے ہو ئے ہیں حقا ئق سا منے رکھ کر اگر دیکھا جا ئے تو مسلمان وہ قوم ہے جس نے ہر مو ڑ پر ابنا ئے وطن کے سا تھ ہا تھ بڑھا تے ہو ئے ہندو ستان کے ٹمٹا تے چراغ کو رو شن کیا اورملک کو انگریزوں کی غلامی سے نجات دلا یا ہے ۔طو فا نی مو جوں اور نفرت و تعصب کے ابلتے شرا رتوں کو ٹھنڈا کیا ہے اور ہندوستان کو حسین و جمیل بنا نے اور دنیا میں اس کا نام رو شن کر نے کیلئے اہم کر دار ادا کیا ہے ۔انہوں نے کاکہ ہما رے اکا برین حضرت سر ہندیؒ سے لیکرحضرت حا جی امداد اللہ مہا جر مکی ّ ؒ تک تمام ہی اکا برین نے اسکے خلاف آواز اٹھا ئی،ایک ہندو مو رخ رام گپت نے لکھا ہے کہ 1857 ء میں 50 ہزار علماء کرام اور 5 لاکھ سے زا ئد مسلمان شہید ہو ئے ، وہ مسلمان بھی علماء کرام کے قیا دت میںجنگ آزا دی کا جھنڈا بلند کیاتھا ،دنیا نے ایسا نظا رہ دیکھا کہ دہلی کی چا ندی چوک سے لیکر لا ہور تک ہر درخت پر علما ء اورمسلم عو م کی لاش لٹکی تھی ،اور اگر کو ئی دا ڈھی وا لا نظر آتا تو اس کو بھی بھا نسی دیجا تی ۔ انہوں نے کہا یہ ملک سیکولرملک ہے اور یہ انشاء اللہ سیکو لر ملک ہی رہے گا ،ہما را ملک قو می یکجھتی ،سا لمیت ،اخوت و بھا ئی چا ر گی ،امن و امان گنگا جمنا تہذیب کی زندہ مثا ل رکھتا ہے ۔ہما رے اکا برین علماء کرام نے اس ملک کو قو می یکجھتی ،سا لمیت ،اخوت و بھا ئی چا ر گی ،امن و امان گنگا جمنا تہذیب کو با قی رکھنے کے لئے ہر طرح کی محنت و کو شش کی ہے, اور گاندھی جی کو قائد بنا یا اور ان کا ساتھ دیا , انہوں نے کہا کہ آج بھی انڈیا گیٹ پر کئی نام لکھیں ہوئے ہیں ان میں (66) فیصد مسلمانوںکے نام ہے جنہوں نے جنگ آزادی میں جام شہادت نوش کیا تھا ,مگر افسوس آج ہم کو اس ملک کے شہری ہونے کا سر ٹیفکٹ مانگتے ہے , ہم اس ملک کے وفادار تھے , اور انشاء اللہ تعالی مرتے دم تک رہیں گے ور اس ملک کی مٹی میں دفن ہونگے ، اس موقعہ پرجناب پیر منیر احمد جا بر صدر یوتھ کانگریس عنبر پیٹ ،جناب سید عبدالواحد صا حب ،متویلی مسجد ز م ز م کے علا وہ دفترریا ستی جمعیتہ علما ء کے اسٹاف ، جناب محمد رمضان صا حب ، مولانا محمد نصیر الدین حسامی، محمد پیر مظہر, و دیگر احباب بھی مو جود تھے ۔)