اسلامیات

دوست کی اہمیت، دوستی کا معیار اور اسلامی تعلیمات

از قلم: مفتی محمد سعید احمد قاسمی(استاذ مدرسہ قاسم العلوم تانڈور)

اسلامی تعلیمات میں دوستی، رشتہ داری،آپس میں محبت اور بھائی چارہ کو ایک خاص حیثیت و مقام حاصل ہے اس کے بغیر انسان کی زندگی نامکمل اور ادھوری سمجھی جاتی ہے۔ تاریخ کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ بہت سے لوگ اچھے دوستوں کی وجہ سے دنیا میں بھی کامیاب رہے اور آخرت کی بھلائی والے کاموں میں بھی لگے رہے جبکہ بہت سے لوگ برے دوستوں کی وجہ سے دنیا و آخرت کی بر بادی والے راستے پر چل پڑے ایک مسلمان کو کیسا دوست بنانا چاہیے اور اسلامی معاشرہ (سوسائٹی میں دوستی کے تقاضے کیا ہیں آئیے اس بارے میں اسلامی تعلیمات پر روشنی ڈالتے ہیں:
دوستی کس سے کرنا چاہیے :
دوستی ہمیشہ نیک ،اچھے اخلاق والے اور قرآن وسنت پر عمل کرنے والوں سے ہی کرنا چاہیے، دوستی کرتے وقت اخلاق اور دینداری کو پیش نظر رکھنا چاہیے ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہماری دوستی صرف اسی سے ہونی چاہیے جو ہمیں دنیا کے ساتھ ساتھ نہیں بلکہ دنیا سے پہلے آخرت کا فائدہ پہنچاۓ۔اور ان لوگوں سے دوستی نہ کرے(1)فاسق اور کھلے عام گناہ کرنے والے شخص سے دوستی نہ کریں،(2)کنجوس سے دوستی نہ کریں کیونکہ وہ ایسے وقت میں تم سے مال کو روک لے گا جب تم کو سخت ضرورت ہوگی (3)جھوٹے شخص سے دوستی نہ کریں کیونکہ ایسا شخص تمہیں دھوکہ دے گا(۴) بیوقوف سے دوستی نہ کریں کیونکہ وہ تمہیں فائدہ پہنچانے کی کوشش میں نقصان پہنچادے گا۔(حلیۃ الاولیاء)
بری صحبت کے نقصانات کیا ہیں؟
برا ساتھی اور برادوست ہر اعتبار سے نقصان دہ ہے اور دنیا و آخرت میں اس کے لیے نحوست ہے برے دوست کے ساتھ بیٹھنے کے یہ نقصانات ہے: (۱) برا دوست آپ کو اپنے جیسے برے کاموں اور برائیوں میں مبتلا کر دیتا ہے مثلاً شرابی شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کا دوست بھی شراب پیے بدکاری کرنے والا یہ چاہتا ہے کہ میرا دوست بھی بد کار بن جائے۔
(۲) برے لوگوں کی صحبت گناہوں سے خالی نہیں ہوتی جیسے غیبت سننا چغلی کر ناوغیرہ (۳) برے دوست کی وجہ سے آدمی نیک اور اچھے لوگوں کی صحبت سے محروم ہو جاتاہے۔
(۴) برے دوست مشکل میں کام نہیں آتے اور خوشی میں سب جمع ہو جاتے ہیں ۔ (۵) برے لوگوں کی دوستی سے اپنے اوقات ضائع ہو جاتے ہیں ۔اور ہماری زندگی بر باد ہو جاتی ہے۔
(۶) اگر برے دوست کی دوستی دنیا میں ہمیشہ رہ بھی جائے تب بھی آخرت میں ٹوٹ جائے گی اور وہ دشمن بن جائے گا اللہ تعالی نے قرآن میں ارشاد فرمایا ’’قیامت کے دن دوست ایک دوسرے کے دشمن ہو جائیں گے مگر متقی اور نیک لوگ‘‘ (۷) قیامت کے دن آدمی افسوس کرے گا کہ کاش وہ دنیا میں برے شخص کو دوست نہ بناتا۔
(۸) برے شخص سے دوستی کرنے کی وجہ سے لوگوں میں ہماری عزت ختم ہو جائے گی اورلوگ بھی ہمیں برا ہی کہیں گے۔ الغرض بری صحبت اور بری دوستی کے بہت سے نقصانات میں سب سے بڑا نقصان یہ ہےکہ برے دوست کی وجہ سے نیک کام میں دل نہیں لگتا اور اللہ کی ناراضگی ہوتی ہے اس لیے ہمیں چاہیے کہ ہم اچھے اور نیک لوگوں کی صحبت میں رہیں برے اور بد اخلاق لوگوں کی
دوستی سے دورر ہیں۔
بواۓ فرینڈ گرل فرینڈ کلچر
آج کل دوست رکھنا ایک فیشن ہوگیا ہے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں لڑکے لڑکیاں آپس میں دوستی کرتے ہیں اور آزادانہ ملنے جلنے پارٹی شارٹی کر نے موج مستی کرنے کو دوستی کا نام دیتے ہیں، آج کے زمانے میں دوستی اتنی بڑھ گئی ہے کہ لڑکے لڑکیوں سے دوستی کرتے ہیں اور لڑکیاں لڑکوں سے دوستی کرتی ہیں ۔اور اس دوستی کو’’گرل فرینڈ اور بواۓ فرینڈ کے نام سے جانا جاتا ہے۔اور یہ دوستیاں اس قدر بڑھ گئی ہیں کہ کل تک جو باپ اور بھائی اپنی بہن بیٹی سے صرف اس کا نام پوچھنے والے لڑکے پر بھی غصہ ہو جاتے تھے آج وہی لوگ اپنی بہن بیٹی کے بوائے فرینڈ کو مسکراتے ہوئے گلے لگاتے ہیں۔ شرمناک اور افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ان سب بے حیائی کے کاموں میں مسلم لڑ کےاور لڑکیاں ذرا بھی پیچھے نہیں ہیں دوسری قوموں کو دیکھ کر ان کی نقالی میں اپنے ایمان واسلام اور اخلاق و کردار کا سودا کر رہی ہیں ۔
بواۓ فرینڈ گرل فرینڈ کلچر اور اسلامی تعلیمات
اسلام میں ایک غیر محرم عورت اور مرد کے درمیان دوستی نام کا کوئی رشتہ نہیں ہے نامحرم سے دوستی کرنا شیطان سے دوستی کرنے جیسا ہے اور شیطان سے دوستی انسان کو جنت سے دور اور جہنم سے قریب کر دیتی ہے غیر محرم جتنا بھی دیندار اور اعلی اخلاق والا ہواس کے لیے اپنے دل کے دروازے کھولنا ذلت ورسوائی کا سبب بن سکتا ہے نکاح سے پہلے محبت اور غیر محرم سے دوستی گمراہی ہے ، شیطانی دھوکہ ہے اور حرام ہے غیر محرم سے دوستی انسان کو اس دنیا میں بھی ذلیل کر دیتی ہے اور آخرت میں بھی۔
غیر مسلم لڑکوں اورلڑ کیوں سے دوستی کرنا
آج کل کالجوں اور یونیورسٹیوں میں مذہب سے بیزاری کا یہ عالم ہے کہ ہماری نو جوان لڑکیاں غیر مسلم لڑکوں کو بھی اپنا بواۓ فرینڈ بنانے سے شرم نہیں کرتیں اس طرح نوجوان لڑ کے غیر مسلم لڑکیوں کو دوست بناتے ہیں جبکہ اسلام کے دشمن مسلمانوں کے دین وایمان اور ان کے اخلاق و کردار کو تباہ و بر باد کرنے کے لیے جو طرح طرح کی سازشیں کر رہے ہیں ان میں ایک سازش یہ بھی ہے کہ مسلم لڑکے اورلڑکیوں کو محبت کے جال میں مچنسا کر انھیں ذلیل اور رسوا کیا جاۓ اس کے لیے مکمل پلانگ کے ساتھ تحریکیں چلا کر غیر مسلم لڑکوں کو ایک بڑی رقم اس لیے دی جاتی ہے کہ وہ مسلم لڑکیوں سے محبت کر کے ان کی زندگیاں تباہ کر دیں۔
مسلم قوم کی بیٹیوں سے دردمندانہ گذارش
اسلام نے عورت کو ذلت ورسوائی سے نکال کر عزت واحترام عطا کیا ہے ایک لڑکی اپنے باپ کا غرور اور اپنے بھائی کی عزت ہوا کرتی ہے اس لیے خدارا نا جائز غیر محرموں سے دوستیاں کر کے اپنے باپ اور خاندان کی عزت کو ختم کرنے اور اپنے باپ کو شرمندگی کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور نہ کریں بالخصوص غیر مسلم لڑکوں سے دوستی کر کے اپنے پیارے مذہب دین و اسلام کو چھوڑ کر اپنی دنیا و آخرت بر باد کرنے سے اپنے آپ کو بچائیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×