احوال وطن

حجاب اسلام کا اہم جزو نہیں ہے‘کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ، طالبات کی متعدد عرضیاں خارج

کرناٹک ہائی کورٹ کی خصوصی بنچ نے آج حجاب کیس کا فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے حجاب کو اسلام کا اہم حصہ نہیں بتایا ہے۔ عدالت کے مطابق حجاب اسلام کا اہم پارٹ نہیں ہے۔
کرناٹک ہائی کورٹ نے آج فیصلہ سناتے ہوئے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری نہیں ہے۔
کرناٹک ہائیکورٹ کے مطابق حجاب کو اسلام میں ضروری نہیں مانا گیا ہے۔ عدالت نے حجاب پہننے سے متعلق دائر تمام عرضیوں کو خارج کردیا۔اس سے قبل ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی مختلف درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ اس سے قبل چیف جسٹس ریتو راج اوستھی، جسٹس کرشنا ایس ڈکشٹ اور جسٹس جے ایم خازی پر مشتمل تین ججوں کی بنچ تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی مختلف درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے آٹھ منٹ میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ یونیفارم کے سلسلے میں حکومت کا فیصلہ قانون کے مطابق ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے مزید یہ بھی کہا کہ ڈریس پر جو پابندیاں نافذ کی گئی تھیں، وہ مناسب تھیں اور طلبا اس پر اعتراض نہیں کرسکتے۔ اس طرح سے کرناٹک میں حجاپ پر پابندی برقرار رکھی گئی ہے۔

واضح رہے کہ حجاب تنازعہ معاملے میں آپ کو جاننے کی ضرورت ہے۔ کئی دنوں کے احتجاج، مظاہروں، الزامات، جوابی الزامات اور بیک ٹو بیک سماعتوں کے بعد کرناٹک ہائی کورٹ نے آج منگل کے روز یعنی 15 مارچ 2022 کو حجاب کیس پر اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔

Related Articles

One Comment

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×