نئی دہلی: 21؍دسمبر (عصرحاضر) مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے کانگریس کے رکن پارلیمان راہل گاندھی اور راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو خط لکھا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ بھارت جوڑو یاترا کے دوران کووڈ 19 کے رہنما خطوط پر سختی سے عمل کیا جانا چاہیے اور ماسک و سینیٹائزر کے استعمال پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے۔ مرکزی وزیر صحت نے کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا میں کووڈ قواعد پر عمل کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کووڈ قواعد کی تعمیل نہ کرنے کی صورت میں یاترا کو معطل کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے یہ خط کانگریس رہنما راہل گاندھی اور راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کو لکھا ہے، جس میں لکھا ہے کہ راجستھان کے رکن پارلیمان پی پی چودھری، نہال چند اور دیوجی پٹیل نے ایک خط کے ذریعہ بھارت جوڑو یاترا سے کووڈ کی وبا کے پھیلنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے راجستھان اور ملک کو کووڈ سے بچانے کے تناظر میں دو چیزوں کی درخواست کی ہے۔ راجستھان میں بھارت جوڑو یاترا میں کووڈ کے رہنما خطوط پر عمل کیا جانا چاہیے، ماسک اور سینیٹائزر کا استعمال کیا جانا چاہیے اور صرف ویکسین شدہ لوگوں کو ہی اس یاترا میں حصہ لینا چاہیے۔ لوگوں کو یاترا میں شامل ہونے سے پہلے اور بعد میں الگ تھلگ رہنا چاہیے۔ اگر مندرجہ بالا کووڈ پروٹوکول پر عمل کرنا ممکن نہیں ہے، تو صحت عامہ کی ہنگامی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اور ملک کو بچانے کے لیے ملک کے مفاد میں بھارت جوڑو یاترا کو ملتوی کرنے کی درخواست کی جاتی ہے۔ لیکن کانگریس نے اس مشورہ کو سیاسی قرار دیا ہے اور بی جے پی سے سوالات پوچھے ہیں۔ کانگریس رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ میں بی جے پی سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا پی ایم مودی نے گجرات انتخابات میں کووڈ کے رہنما خطوط پر عمل کیا؟” میرے خیال میں منسکھ منڈاویہ کو راہل گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا پسند نہیں ہے لیکن لوگ اسے پسند کر رہے ہیں اور اس سے جڑ رہے ہیں۔ منڈاویہ کو لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے بھیجا گیا ہے۔