دنیا کے 7 عجوبوں میں شامل تاج محل کے بند کمروں کو کھولنے کی عرضی پر آج الٰہ آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران عدالت نے عرضی دہندہ کو زوردار پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے عرضی ڈالنے والے ایودھیا بی جے پی لیڈر سے واضح لفظوں میں کہا کہ پی آئی ایل کا مذاق نہ بنائیں۔ عدالت نے ساتھ ہی عرضی دہندہ سے کہا کہ ’’تاج محل کے بارے میں پہلے تحقیق کرو اس کے بعد ہی عرضی ڈالو۔ پہلے پڑھ لیں کہ تاج محل کب اور کس نے بنوایا۔‘‘
جسٹس ڈی کے اپادھیائے نے عرضی دہندہ کو پھٹکار لگاتے ہوئے کہا کہ ’’پی آئی ایل نظام کا غلط استعمال نہیں کیا جانا چاہیے اور اس کا مذاق بنانا ٹھیک نہیں۔ تاج محل کس نے بنوایا، اس تعلق سے پہلے تحقیق کرو، یونیورسٹی جاؤ، پی ایچ ڈی کرو تب عدالت آنا۔ تحقیق سے کوئی روکے تب ہمارے پاس آنا۔ اب تاریخ کو آپ کے مطابق نہیں پڑھایا جائے گا۔‘‘
واضح رہے کہ بی جے پی کے ایودھیا میڈیا انچارج ڈاکٹر رجنیش سنگھ نے عدالت میں عرضی داخل کر مطالبہ کیا ہے کہ تاج محل کے 22 کمروں کو کھولا جائے۔ عرضی میں کمروں میں بند راز کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے اسے کھولنے کی گزارش کی گئی ہے۔ عرضی دہندہ رجنیش نے کہا کہ ہندو مذہبی پیشوا اور ہندو تنظیم جہاں تاج محل کو بھگوان شیو کا مندر بتاتے ہیں، وہیں مسلم اسے عبادت گاہ بتا رہے ہیں۔ اس تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے ہی میں نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر تاج محل میں بند 22 کمروں کو کھولنے اور اس کی ویڈیوگرافی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔