ممبئی: 20؍اکتوبر (عصرحاضر) پابندی لگائی گئی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے خلاف ایک اور کارروائی دیکھنے میں آئی ہے۔ مہاراشٹر میں اے ٹی ایس نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے چار اراکین کو پنویل سے گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ پابندی لگنے کے بعد بھی پی ایف آئی اپنی تنظیم کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے اور یہ چاروں پی ایف آئی کی توسیع کرنے والی ٹیم سے وابستہ ہیں۔ اے ٹی ایس نے کہا کہ مہاراشٹر اے ٹی ایس کو پنویل میں پی ایف آئی ممبران کی میٹنگ کے بارے میں خفیہ اطلاع ملی تھی۔ اس کے بعد اے ٹی ایس نے کارروائی کرتے ہوئے پی ایف آئی کے 4 ارکان کو پنویل سے گرفتار کرلیا۔ اے ٹی ایس اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ گزشتہ ماہ مرکزی حکومت نے دہشت گردی سے تعلق کے الزام میں پی ایف آئی پر پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی تھی۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) کے خلاف ملک گیر چھاپوں، گرفتاریوں اور وزارت داخلہ کی جانب سے 28 ستمبر بروز بدھ کو 8 ذیلی تنظمیوں سمیت پی ایف آئی پر 5 سال کی پابندی کا اعلان کیا گیا۔ اس کے فوری بعد مہاراشٹر حکومت نے پی ایف آئی کے خلاف مزید کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے، جس میں پی ایف آئی سے وابستہ افراد کے کی جائیدادیں ضبط کرنا شامل ہے۔ مہاراشٹر میں 25 سے زیادہ گرفتار ہوئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ مہاراشٹر پولس (اے ٹی ایس) کے ہاتھوں پکڑے گئے پی ایف آئی ارکان کی تعداد 25 سے تجاوز کر گئی ہے۔ حال ہی میں اے ٹی ایس نے پی ایف آئی کی جالنا ضلع یونٹ کے سابق سربراہ شیخ عمر شیخ حبیب (30) کو غیر قانونی سرگرمیاں (ممنوعہ) ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔ قبل ازیں 22 ستمبر کو، اے ٹی ایس نے پی ایف آئی کے ارکان کے خلاف کئی ایجنسیوں کی طرف سے مبینہ دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں کے لیے تنظیم کے خلاف ملک گیر چھاپے کے ایک حصے کے طور پر چار مقدمات درج کیے تھے۔ اس سے پہلے دہلی پولیس نے پابندی لگائی گئی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے چار ارکان کو پیر کے روز گرفتار کیا تھا۔ دہلی پولیس نے پی ایف آئی پر پابندی لگانے کے بعد پہلی گرفتاری کی تھی۔ دہلی پولیس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے پی ایف آئی کے چار ارکان کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے، حالانکہ انہوں نے ملزمین کے نام کا انکشاف کرنے سے انکار کردیا ہے۔ پولیس نے کچھ دن پہلے پی ایف آئی کے خلاف شاہین باغ تھانے میں غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت معاملہ درج کیا تھا۔ واضح ہو کہ حکومت ہند نے پی ایف آئی پر پانچ سال کے لیے 27 ستمبر کو پابندی لگا دی تھی۔ اس کے بعد شاہین باغ علاقے میں پی ایف آئی کے حامیوں اور ارکان نے ہنگامہ کیا۔ دہلی پولیس نے 30 لوگوں کو حراست میں لیا تھا۔ ان کے خلاف دہلی پولیس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی۔ دہلی پولیس نے جامعہ نگر، شاہین باغ اور نیو فرینڈز کالونی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔ علاقے میں کشیدگی کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔ ساؤتھ ایسٹ ڈسٹرکٹ پولیس حکام کے مطابق شاہین باغ پولیس اسٹیشن میں پی ایف آئی کے خلاف یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پی ایف آئی کا ہیڈ آفس شاہین باغ تھانہ علاقے میں تھا۔ اس معاملے کی جانچ اے سی پی بدر پور جوگیندر جون کو سونپی گئی ہے۔