نئی دہلی: 23؍دسمبر (پریس ریلیز) جمعیۃ کے سابق صدر فخر المحدثین حضرت مولانا فخرالدین احمد مرادآبادیؒ اوراولین پارلیامنٹ کے ممبر حضرت مولانا حفظ الرحمن سیوہاروی ؒ سابق ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند کی خدمات و قربانیوں پر دورروزہ سیمینار کا افتتاحی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں جمعیۃ علماء ہند کے وسیع و عریض مدنی ہال کے اندر علماء، ادباء ، قائدین اور اہم شخصیات کی موجودگی میں کتاب ’’ مولانا محب الحق – نقوش وتاثرات ‘‘ کی اجرائی عمل میں آئی، مولانا مفتی سلمان منصورپوری استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند نے اپنے ہاتھوں سے کتاب کی رونمائی کرتے ہوئے، اس کی رسم اجرا کی، اس موقع پر جناب مفتی عفان منصور پوری صاحب۔نے اس کتاب کے حوالے سے کہاکہ یہ مولانا محب الحق ؒ کی مفصل سوانح حیات ہے ،وہ مفتی نسیم احمد فریدی امروہوی کے خصوصی شاگرد تھے ۔ مولانا نے حضرت فریدی کے بہت سے علوم و معارف کو کتابی شکل دی ۔ مفتی عفان صاحب اور دیگر علماء نے اس اہم کتاب کے مولف جناب مولانا امداد الحق بختیار صاحب ، استاذ حدیث وادب ، وچیف ایڈیٹر مجلہ ’’ الصحوۃ الاسلامیہ‘‘ دار العلوم حیدرآباد کی علمی کاوشوں کی ستائش کرتے ہوئے، اس گراں قدر کتاب پر تہنیت اور مبارکباد پیش کی۔
واضح رہے کہ یہ کتاب مولانا محب الحق رحمہ اللہ (سابق استاذ جامعہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروہہ)کی سوانح حیات ہے، جس میں ان کے وطن، خاندان اور زندگی کے مختلف ادوار پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے، اساتذہ، تدریسی وتربیتی خدمات، دعوتی، ملی وسماجی خدمات، تصنیفات وتالیفات کے تعارف کے ساتھ، ان کی حیات مستعار کے روشن نقوش اور اخلاق واصاف کے اعلی نمونے قارئین کی خدمت میں پیش کیے گئے ہیں۔ حضرت مولانا محب الحق ؒ کی ذات وصفات اور خدمات وکارنامے کے حوالے سے لکھے گئے مشاہیر اور معاصرعلماء، ادباء اور دانشوران کی تحریریں بھی زینت کتاب ہیں۔ مولانا محب الحق ؒ مشاہیر کی نگاہ میں ، نیز وہ اہل علم اور دانشوران جن سے مولانا رحمہ اللہ کے قریبی تعلقات اور خط وکتابت رہی ، ان پر قلم پوری توانائی کے ساتھ دور تک چلا ہے۔ اخیر میں مرثیہ جات اور منظوم کلام کے ذریعہ محبین نے حضرت مولانا رحمہ اللہ کو خوبصورت خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
نیز اس کتاب میں قدیم متھلا کی مفصل تاریخ بیان کرتے ہوئے، اس کے صدر مقام ضلع مدھوبنی کی تاریخ، تہذیب، ثقافت، وہاں کی پینٹنگس، مذہبی مقدس مقامات، مدھوبنی کا علمی وادبی مقام، علماء مدھوبنی اور یہاں کے چند دینی مدارس کا ذکر کیا گیا ہے۔ پھر بسفی بلاک میں واقع علماء اور حفاظ کی بستی ’’ پروہی ‘‘ کا مفصل تعارف پیش کیا گیا ہے۔ نیز اس کتاب میں امروہہ اور جامعہ اسلامیہ عربیہ جامع مسجد امروہہ کی تاریخ، تعلق اور شخصیات پر بھی بھرپور کلام کیا گیا ہے۔
کتاب پر نمونہ اسلاف حضرت مولانا قاری سید محمد عثمان صاحب ؒ منصورپوری (سابق استاذ حدیث ونائب مہتمم دار العلوم دیوبند وصدر جمعیۃ علماء ہند)، حضرت مفتی سید محمد سلمان صاحب منصور پوری مد ظلہ (استاذ حدیث دار العلوم دیوبند)کی تقریظات اور جناب مولانا ضیاء الحق خیر آبادی صاحب (مدیر مجلہ رشد وہدایت)کا بہترین تعارف ہے، جس سے اس کتاب کی استنادی حیثیت میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
رسم اجرا کے موقع پر جناب مولانا محمود مدنی ،مولانا انیس الرحمن قاسمی بہار ، مولانا ثناء الہدی قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پٹنہ بہار، مولانا ندیم الواجدی صاحب دیوبند ، مولانا جاوید اقبال صاحب صدر جمعیۃ علماء بہار، مولانا سلمان بجنوری دارالعلوم دیوبند نے بطور خاص شرکت کی۔