افکار عالم

چین کے غیر ملکی سرمایہ کاری کے اشارے پہلی بار منفی ظاہر ہوئے

بیجنگ ۔9؍ نومبر۔ ایم این این۔چین نے 1998 کے بعد اپنی پہلی سہ ماہی غیر ملکی سرمایہ کاری کا خسارہ ریکارڈ کیا ہے، جس نے اقتصادی چیلنجوں اور جغرافیائی سیاسی تناؤ کے جواب میں غیر ملکی کمپنیوں کے ملک سے نکلنے کے رجحان کی نشاندہی کی ہے۔3 نومبر کو چین کی اسٹیٹ ایڈمنسٹریشن آف فارن ایکسچینج کے شائع کردہ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق، براہ راست سرمایہ کاری کی ذمہ داریاں، جو کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی) کا ایک گیج ہے، تیسری سہ ماہی میں 11.8 بلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ چین کو کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری میں 1998 سے جب بیورو نے ڈیٹا ریکارڈ کرنا شروع کیا۔تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت کے لیے مزید پریشانی کا اشارہ دیتے ہیں، جو کہ جائیداد کے بحران اور تاریخی طور پر نوجوانوں کی بے روزگاری (16 سے 24 سال کی عمر کے افراد کے لیے)کے درمیان کمزور پڑ رہی ہے۔تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ایف ڈی آئی میں کمی کا تعلق چین کی شرح سود میں کمی سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق چین کی اندرونی ایف ڈی آئی میں کچھ کمزوری کثیر القومی کمپنیوں کی واپسی کی وجہ سے ہوسکتی ہے۔چین میں شرح سود کے ساتھ ‘ زیادہ دیر تک کم’ جبکہ چین سے باہر سود کی شرحیں ‘ زیادہ دیر تک زیادہ’، سرمایہ کے اخراج کا دباؤ برقرار رہنے کا امکان ہے۔”کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ براہ راست سرمایہ کاری کی ذمہ داریوں میں کمی، جو چین میں غیر ملکی ملکیت کے کاروباروں کے مالیاتی لین دین کو ٹریک کرتی ہے، ممکنہ طور پر مغرب کے ساتھ جغرافیائی سیاسی کشیدگی سے متاثر ہے۔کیپٹل اکنامکس میں چائنا اکنامکس کے سربراہ جولین ایونز-پرچرڈ نے کہا کہ غیر معمولی طور پر بڑے سود کے فرق نے "فرموں کو اپنی برقرار آمدنی کو ملک سے باہر بھیج دیا ہے۔اگرچہ وہ اس بات کے بہت کم ثبوت دیکھتے ہیں کہ غیر ملکی کمپنیاں مجموعی طور پر، چین میں اپنی موجودگی کو کم کر رہی ہیں، "ہم سمجھتے ہیں کہ کم از کم درمیانی مدت کے دوران، بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی تناؤ سے  ایف ڈی آئی کو راغب کرنے کی چین کی صلاحیت میں رکاوٹ آئے گی اور اس کے بجائے ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے حق میں ہوں گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×