کانگریس پارٹی کے سینیر قائد احمد پٹیل کا 71؍سال کی عمر میں انتقال

نئی دہلی: 25؍نومبر (عصر حاضر) کورونا وائرس کا شکار کانگریس کے معروف سینئر رہنما 71 سالہ احمد پٹیل گروگرام کے میدانتا اسپتال میں آج صبح 3:30؍بجے آخری سانس لی۔ انہیں کورنا سے متأثر ہونے کے سبب 15 نومبر کو میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ آئی سی یو میں تھے۔ احمد پٹیل کے بیٹے فیصل پٹیل  نے ان کے انتقال کی خبر ٹویٹ کر کے دی۔ انہوں نے لکھا’ بڑے دکھ کے ساتھ مطلع کر رہا ہوں کہ میرے والد جناب احمد پٹیل کا انتقال ہو گیا۔ ایک ماہ پہلے کورونا سے متاثر پائے جانے کے بعد ان کی صحت کئی اعضا کے ناکام ہونے کے سبب اور بھی خراب ہو گئی۔ اللہ انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے’۔ فیصل پٹیل نے اپنے سبھی خیر خواہوں سے کووڈ۔ 19 ضابطوں پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ سیاسی طور پر مضبوط اور دانشمند رہنما احمد پٹیل کی رحلت سے کانگریس سے ایک ایسا خلا پیدا ہوگیا ہے جس کا پُر ہونا نہایت دشوار ہے۔ ان کے انتقال پر ملک بھر سے مختلف سیاسی‘ سماجی اور ملی رہنماؤں کی جانب سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے احمد پٹیل کی وفات پر اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ’’احمد پٹیل کے انتقال سے ہم نے ایک ایسا ساتھی کھو دیا ہے جس کی پوری زندگی کانگریس پارٹی کے لئے وقف تھی۔ ان کی وفاداری، مدد کے لئے ہمیشہ تیار رہنا اور سخاوت ان کی کچھ ایسی خوبیاں تھیں جو ان کو دوسروں سے منفرد بنادیتی تھیں۔ میں نے ایک ایسا کامریڈ ،دوست اور وفادار ساتھی کھو دیا ہے جس کاکوئی بدل نہیں ہے۔ میں دکھ کی اس گھڑی میں مرحوم کے اہل خانہ کےساتھ ہوں اور ہر ممکن مدد کے لئے حاضر ہوں”۔

وزیراعظم نریندر مودی نے کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل کے انتقال پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’’احمد پٹیل جی کے انتقال سے دکھی ہوں۔ انہوں نے عوامی زندگی میں طویل وقت تک سماج کی خدمت کی ہے۔ اپنے تیز دماغ کے لئے جانے جانے والوں میں احمد پٹیل کا کانگریس پارٹی کو مضبوط کرنے میں تعاون ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ ان کے بیٹے فیصل سے بات کرکے اپنی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ بھگوان سے دعا ہے کہ احمد بھائی کی روح کو سکون پہنچے”۔

راہل گاندھی نے احمد پٹیل کے انتقال پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے اپنا ایک ستون کھو دیا ہے۔ راہل گاندھی نے احمد پٹیل کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا،’’یہ دکھ بھرا دن ہے۔ احمد پٹیل کانگریس پارٹی کے ستون تھے۔ انہوں نے کانگریس میں ہی سانس لی، کانگریس کے لئے یہ جئے اور بحران کے دور میں پارٹی کے ساتھ کھڑے رہے۔ وہ پارٹی کا اثاثہ تھے۔ ہم ان کو ہمیشہ یاد کریں گے۔ مرحوم کے اہلِ خانہ کے تئیں میری تعزیت۔‘‘

دوسری طرف، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی ان کے انتقال پر گہری تعزیت کا اظہار کرتے  ہوئے کہا، ’’احمد جی بے حد سمجھدار اور تجربہ کار رہنما تھے۔ میں ان سے ہمیشہ غور و خوض کرتی اور ان کی صلاح لیا کرتی تھی۔ وہ ہمارے سچے دوست تھے۔ ان کے انتقال سے کانگریس کو گہرا نقصان ہوا ہے۔ بھگوان ان کی روح کو سکون دے۔‘‘

وزیر اعلی سری کے چندرشیکر راؤ نے کانگریس کے سینئر رہنما سری احمد پٹیل کی موت پر صدمے کا اظہار کیا ہے۔ معزز وزیر اعلی نے احمد پٹیل جی کے ساتھ اپنی گہری رفاقت کو یاد کیا اور سوگوار خاندان کے تمام اراکین سے اظہارِ تعزیت کیا۔

 

1976 میں سیاست میں آئے احمد پٹیل

کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر احمد پٹیل یکم اکتوبر کو کورونا وائرس سے متاثر پائے گئے تھے اور انہیں 15 نومبر کو گروگرام کے میدانتا اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ یکم اکتوبر کو احمد پٹیل نے بتایا تھا کہ وہ کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔ انہوں نے اپنے رابطے میں آئے لوگوں سے جانچ کرانے کی اپیل بھی کی تھی۔

آٹھ بار کے رکن پارلیمنٹ احمد پٹیل لوک سبھا میں تین اور راجیہ سبھا میں 5 میعاد کار پورا کر چکے ہیں۔ انہیں اگست 2018 میں انڈین نیشنل کانگریس کمیٹی (AICC) کے خزانچی کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ احمد پٹیل نے 1976 میں گجرات کے بھروچ ضلع میں مقامی بلدیاتی الیکشن لڑ کر اپنی سیاسی زندگی کا آغاز کیا تھا۔ بعد میں انہوں نے گجرات اور مرکز دونوں میں کانگریس کے تنظیمی ڈھانچے کی کمان سنبھالی۔

سال 1985 میں انہیں اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی کا پارلیمانی سکریٹری مقرر کیا گیا تھا۔ احمد پٹیل نے سردار سروور پروجیکٹ کی دیکھ ریکھ کے لئے نرمدا مینجمنٹ اتھارٹی کے قیام میں بھی اہم رول ادا کیا۔

Exit mobile version