نئی دہلی: 20؍نومبر (عصرحاضر) چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندر چوڑ کی پوری توجہ لوگوں کو کم وقت میں انصاف دلانے پر ہے۔ اپنے پیشرو جسٹس یو یو للت کی طرح وہ بھی سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ سی جے آئی چندر چوڑ نے حال ہی میں 70000 زیر التواء مقدمات کو ختم کرنے کا ایک طریقہ تلاش کیا ہے۔ انہوں نے ایک اصول بنایا ہے کہ اب ہر روز 10-10 ضمانت کی درخواستیں اور 10-10 ٹرانسفر کیس سپریم کورٹ کے تمام 13 بنچوں کے سامنے سماعت کے لئے درج ہوں گے۔
سی جے آئی نے کہا، "نچلی عدالتوں کی طرف سے ضمانت سے انکار کی وجہ سے اعلیٰ عدالتیں ضمانت کی درخواستوں سے بھر گئی ہیں۔ نچلی عدالتوں کے جج ضمانت دینے سے کتراتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ وہ معاملات کو نہیں سمجھتے، بلکہ گھناؤنے جرائم میں ضمانت دے کر نشانہ بننے سے ڈرتے ہیں۔ سی جے آئی چندرچوڑ نے یہ باتیں دہلی بار کونسل آف انڈیا کے زیر اہتمام منعقدہ اعزازیہ تقریب میں کہیں۔ اس پروگرام میں مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے بھی شرکت کی۔
انہوں نے کہا تھا کہ مقدمات کو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں منتقل کرنے کی 3000 سے زیادہ درخواستیں زیر التوا ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق شادی کے تنازعات سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہر بنچ ایک ہفتے میں 650 مقدمات کی سماعت کرے گی تو ان تمام مقدمات کی سماعت ایک سال میں مکمل ہو جائے گی۔ اس سے زیر التوا مقدمات کو نمٹانے میں آسانی ہوگی اور عوام کو انصاف کی فراہمی میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔