نئی دہلی: 20؍دسمبر (عصرحاضر) ایک پارلیمانی پینل نے سفارش کی ہے کہ اسٹریٹجک اہمیت کے حامل دیگر ممالک کے مقابلے میں بھارت کا عروج، مذہبی تعلیمات کا تنوع، ممتاز خواتین شخصیات اور نام نہاد ہیروز کی شراکت کو اسکول کی نصابی کتابوں میں نمایاں کیا جانا چاہیے۔ پینل نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ محکمہ سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی، نیشنل کونسل آف ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ (این سی ای آر ٹی) کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنائے کہ گمنام آزادی پسندوں کے تعاون کو نصابی کتب میں یکساں اہمیت کے ساتھ شامل کیا جائے۔ حکومت کی جانب سے اپنی سفارشات اور مشاہدات پر کی گئی کارروائی پر اسکول کی نصابی کتب کمیٹی کے مواد اور ڈیزائن میں اصلاحات کی رپورٹ پیر کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی۔ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ مرد اور خواتین ہیروز جنہیں برسوں سے نظر انداز کیا گیا ہے، کو اسکول کی نصابی کتابوں میں ملک کی تاریخ اور اتحاد کے لیے ان کی خدمات کو اجاگر کیا جانا چاہیے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس مقصد کے لیے نئے نیشنل کریکولم فریم ورک (این سی ایف) کی تیاری کے لیے کیے جانے والے بنیادی کام میں نہ صرف طباعت شدہ مواد کا حوالہ دیا جا سکتا ہے بلکہ بزرگوں کی مدد سے مقامی زبانی روایات اور لوک داستانوں کا مطالعہ بھی شامل ہو سکتا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ممتاز خواتین شخصیات کو اضافی مواد کے ساتھ این سی ای آر ٹی کی باقاعدہ کتابوں میں جگہ ملنی چاہیے تاکہ یہ لازمی پڑھنے کا مواد بن سکے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ مذہبی تعلیمات کے تنوع کو اجاگر کرنے کے لیے مناسب کوشش کر سکتا ہے جیسا کہ تمام قدیم صحیفوں میں سامنے آیا ہے اور تعلیمی و مذہبی متن کو اسکول کی نصابی کتابوں کے ذریعے شامل کیا جا سکتا ہے اور اسے نظر ثانی شدہ این سی ایف میں شامل کیا جا سکتا ہے۔