Site icon Asre Hazir

احمدیہ تحریک جنگِ آزادی کی مخالف اور مذہبی منافرت کو بڑھاوا دینے والی تحریک

ڈاکٹر امبیڈکر یونیورسٹی کے نصاب میں مواد کی شمولیت پر مولانا غیاث احمد رشادی کا ردِ عمل

پریس نوٹ: مولانا غیاث احمد رشادی بانی و منیجنگ ٹرسٹی منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا نے ڈاکٹر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی کے بی اے سال دوم کے نصاب میں تاریخ کے مضمون میں احمدیہ تحریک (قادیانی فرقہ) سے متعلق مواد کی شمولیت پر اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا۔ صحافت کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا : احمدیہ تحریک سے متعلق شامل کردہ مواد سراسر جھوٹ پر مبنی اور حقیقت و سچائی کے بالکل خلاف ہے۔ انہوں نے کہا احمدیہ تحریک کے بارے میں یہ تاریخی حقیقت اور سچائی ہے کہ یہ ہمارے ملک برطانوی سامراجی کی پیدا کردہ تحریک ہے۔ خود اس کے بانی و پیشوا مرزا غلام احمد قادیانی نے اس کا واضح اعتراف و اقرار کیا کہ وہ انگریزوں کا خود کاشتہ پودا ہے۔ اس کا مقصد ملک کے باشندوں میں انگریز حکمرانوں کی اطاعت و فرمانبرداری کے جذبہ کو پیدا کرنا اور پروان چڑھانا ہے۔ مرزا غلام قادیانی اور اُس کے پورے خاندان نے آزادیٔ وطن کی جنگ لڑنے والے ہندو مسلم مجاہدین کی جاسوسی کی اور 1857ء کی جنگِ آزادی میں انگریزوں کی طرف سے شریک ہوکر مجاہدین جنگِ آزادی کے خون سے اپنے ہاتھ رنگے۔ مولانا رشادی نے مزید کہا: احمدیہ تحریک (قادیانی فرقہ) ملک میں مذہبی منافرت کو بڑھاوا دینے والی تحریک ہے۔ اس کے بانی نے ہندو بھائیوں کے دیوی دیوتاؤں کے خلاف نہایت ہی توہین آمیز جملے استعمال کئے ہیں۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں بدترین گستاخی کی ہے، جس سے مسلمان اور عیسائی دونو ں کی شدید دل آزاری ہوئی ہے۔ اس نام نہاد تحریک کے لٹریچر سے مذہبی بھائی چارگی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی شدید طورپر متاثر ہوتی ہے۔ مولانا رشادی نے بیان کے آخر میں کہا: تعلیم کا مقصد طلبہ و طالبات میں ملک سے محبت اور وفاداری کا جذبہ پیدا کرنا ہے اور ان کے درمیان مذہبی بھائی چارگی و فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ احمدیہ تحریک سے متعلق مواد کو نصاب سے فوری حذف کیا جائے۔ امید کہ یونیورسٹی کا انتظامیہ ملک اور قوم کے عظیم مفاد میں اس پر فوری قدم اٹھائے گا۔

ADVERTISEMENT
Exit mobile version