Site icon Asre Hazir

سیاحتی مقام”درعیہ” کو سال 2030ء کے لیے عرب ثقافت کے دارالحکومت کے طور پر منتخب کرنے کا اعلان

ریاض: 21؍دسمبر (ذرائع) عرب تنظیم برائے تعلیم ثقافت اور سائنس "الیسکو” نے سال 2030 کے لیے سعودی عرب کے سیاحتی اور ثقافتی مقام”درعیہ” کو عرب ثقافت کے دارالحکومت کے طور پر منتخب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سال 2030ء کے لیے درعیہ کو عرب ثقافت کا دارالحکومت قرار دینے کا مقصد علاقائی سطح پر اس کی لازوال ثقافتی علامت، شاندار تاریخ اور تہذیبی ورثے کو تسلیم کرنا ہے۔
یہ اعلان ’الیسکو‘ کی چھتری تلے ہونے والے اپنے سالانہ اجلاس میں عرب وزرائے ثقافت کی منظوری کے بعد سامنے آیا۔ یہ اجلاس متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی 19 سے 20 دسمبر 2021 تک کے دوران منعقد ہوا۔ تاکہ درعیہ کو 2030 کے لیے عرب کیپٹل آف کلچرکے طورپر منتخب کیا جا سکے۔ چناؤ کے بعد کمیٹی کے ارکان نے اس پر رائے شماری کی جس میں درعیہ کو عرب ثقافت کا دارالحکومت قرار دیا گیا۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کو یہ اعزاز دوسری بار حاصل ہو رہا ہے۔ اس سے قبل سنہ 2000ء میں الریاض کو عرب ممالک کا ثقافتی دارالحکومت قرار دیا جا چکا ہے۔
سعودی وزیر ثقافت، قومی کمیٹی برائے تعلیم، سائنس اور ثقافت کے چیئرمین شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان نے مملکت کی ثقافت کی زبردست حمایت اور اس کے فروغ کے لیے کی جانےوالی کوششوں پر خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا۔
تاریخی اور ثقافتی دولت
وزیر ثقافت نے اس بات پر زور دیا کہ درعیہ کو 2030 کے لیے عرب ثقافت کے دارالحکومت کے طور پر منتخب کرنا پہلے سعودی مملکت کے دارالحکومت کےسفر کو آگے بڑھانے کا حصہ ہے۔ اس کی صدیوں کی تاریخی اور تہذیبی دولت نے اسے سب سے نمایاں تاریخی مقام بنا دیا ہے۔ ایسی جگہیں جو ثقافتی اثرات سے مالا مال ہیں۔ ہمیشہ قائم رہتی ہیں، خاص طور پر چونکہ یہ انتخاب 2000 میں عرب ثقافت کے دارالحکومت کے طور پر دارالحکومت ریاض کی تاج پوشی کے بعد ہوا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سعودی عرب کی سرزمین ثقافتی خصوصیات سے مالا مال ہے۔
درعیہ میں 2017 میں درعیہ گیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام کے شاہی حکم کے بعد کئی بڑے بڑ منصوبوں کی میزبانی کررہا ہے۔ اس میں کئی ثقافتی منصوبے بھی شامل ہیں جن کے ذریعے درعیہ کے ثقافتی ، تاریخی اور اس کے تہذیبی مقام کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔

ADVERTISEMENT
Exit mobile version