سعودی آرامکو کے سینیرنائب صدر برائے انسانی وسائل نبیل جمعہ نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’گالف یا کسی بھی دوسرے کھیل میں حصہ لینے سے خواتین کو جہاں جسمانی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں، وہیں دیگر کثیر فوائد بھی ہیں۔اس طرح خواتین اپنی ذاتی عزت وتوقیر میں اضافہ کرسکتی ہیں، وہ صنفی امتیازات پر قابو پاسکتی ہیں، انھیں قائدانہ صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا موقع ملتا ہے اور نوجوان خواتین میں عملی زندگی میں نمایاں مقام حاصل کرنے کے لیے مسابقت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔‘‘

اس ٹورنا منٹ کے تناظر میں سعودی حکومت نے مملکت میں گالف کے کھیل کے فروغ کے لیے قومی مستحکم حکمت عملی کا اعلان کیا ہے۔اس کے تحت سعودی عرب بھر میں نئے گالف کورسز شروع کیے جارہے ہیں اور لیڈیز فرسٹ کلب قائم کیا جارہا ہے۔یہ مملکت کی ایک ہزار خواتین کو رُکنیت دے گا۔