نئی دہلی4/ جولائی (پریس ریلیز) کوہ کن کے معروف عالم دین اورجمعیۃ علما ء ہند کے نائب صدر مولانا امان اللہ قاسمی نے آج مختصر علالت کے بعد68 سال کی عمر میں داعی اجل کو لبیک کہا۔موصوف قدیم دینی و علمی درسگاہ دار العلوم حسینیہ شری وردھن ضلع رائے گڑھ (مہاراشٹرا) کے مہتمم بھی تھے۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم ڈھابیل گجرات میں حاصل کی،1978 میں دارالعلوم دیوبند سے فارغ ہوئے، اس کے بعد تعلیم اور خدمت خلق کو مقصد حیات بنایا۔ایک ہفتہ سے بخار کے عارضہ میں مبتلا تھے، ہفتہ کی صبح چیمبور ممبئی کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران زندگی کی آخری سانس لی۔جمعیۃ علماء ہند کے حلقے میں لگاتار یہ دوسرا صدمہ ہے، ابھی دور روز قبل مفتی خیرالاسلام صاحب نائب صدر جمعیۃ علماء ہند کا انتقال ہوا اور اب دوسرے نائب صدر مولانا امان اللہ قاسمی صاحب رحلت فرما گئے، یہ دونوں حضرات ایک ساتھ 28 اکتوبر 2017 کو جمعیۃ علماء ہند کے اجلاس منتظمہ بمقام دہلی نائب صدر منتخب ہوئے تھے- اس سے قبل گزشتہ ماہ مولانا عبدالحق صاحب آنند سابق صدر جمعیۃ علماء گجرات اور مولانا حسام الدین صاحب سابق صدر جمعیۃ علماء مغربی بنگال نے داعی اجل کو لبیک کہا۔
مولانا امان اللہ قاسمی کے سانحہ ارتحال پر جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے قلبی رنج والم کا اظہارکرتے ہوئے اسے جمعیۃ علماء ہند کے حلقے کے لیے خصوصا اور دینی و مذہی دائرہ میں عموماموت العالمِ موت العالمَ کا مصداق قرار دیا ہے۔مرحوم کی شخصیت اس نازک زمانہ میں آپ اپنی مثال تھی، ان کی زندگی خدمت خلق اور قربانیوں کی مرقع تھی۔وہ انتہائی متواضع او رخلیق انسان تھے۔ سال گزشتہ سانگلی و کولہا پور سیلاب سے تباہ حال افراد کی امداد میں پیش پیش تھے۔ اسی طرح نسرگ طوفان متاثرین کی امداد وراحت رسانی میں عین علالت سے قبل تک مصروف تھے۔جمعیۃ علماء ہند کی خدمت ان کی حیات عزیز کا محبوب مشغلہ تھا۔جمعیۃ علماء ہند کے اکابر سے ان کو اور ان کے خاندان کو ہمیشہ لگاؤ رہا۔ان کے والد محترم حضرت عبدالرحیم صاحب بروڈ رحمۃ اللہ علیہ، قطب عالم شیخ لاسلام حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی نوراللہ مرقدہ کے مجاز و بیعت تھے اور ان کے نام پر کوہ کن میں دارالعلوم حسینیہ کی بنیاد رکھی جس کے چشمہ فیض سے پورا خطہ کوہ کن سیراب ہورہا ہے۔حضرت مولانا امان اللہ قاسمی صاحب ا سی ادارے کے مہتمم تھے۔ ان کے دور اہتمام میں دار العلوم حسینہ میں تعلیمی،تدریسی،اورتعمیری ترقی ہوئی۔
صدر جمعیۃ علماء ہند و جنرل سکریٹری نے مولانا مرحوم کی وفات کو باعث صد حسرت اور ملک و ملت کا عظیم نقصان بتاتے ہوئے تمام پسماندگان بالخصوص صاحبزادہ محترم مولانا اسجد صاحب و دیگر کی خدمت میں دہلی ہمدردی و تعزیت مسنونہ پیش کی ہے اوردعا گو ہیں کہ اللہ تعالی مولانا مرحوم کو جنات عدن میں مقام اعلی عطا فرمائے۔انھوں نے جملہ جماعتی احباب و متعلقین و ائمہ مساجد سے پرخلوص اپیل کی ہے کہ مولانا مرحوم کے لیے دعائے مغفرت و ایصال ثواب کا اہتمام کریں۔