بی جے پی کے انسانی ہمدردی رکھنے والے بالخصوص اقلیتی افراد اپنے ضمیر کی آواز پر استعفیٰ پیش کریں

حیدرآباد: 13؍جنوری (پریس ریلیز) ہمارا محبوب دیش آج جس نازک دور سے گذر رہا ہے ، اس کی مثال ملک کی آزاد تاریخ میں نہیں ملتی ،وہ ملک ہندوستان جس کی بنیادیں اہنسا اورپیار ومحبت پر رکھی گئی تھی جو گنگا جمنی تہذیب کی عالمی سطح پرعلامت سمجھاجاتاتھاآج اس ملک کو مذہبی بنیادوں پرتقسیم کرنے اور یہاں کے باشندوں کے درمیان نفرت کی دیواریں کھڑی کرنے کی پُرزور کوشش کی جارہی ہے اور اس کو قانونی رنگ دیا رجاہا ہے،مفتی محمود زبیر قاسمی نے کہا ہے کہ، CAA،NRC ،NPRیہ ایسی چیزیں ہیں جو اس ملک کی تکثیریت کو ختم کرکے رکھ دیں گی،آسام کی NRCنے یہ ثابت کردیا ہے کہ اس سے بالخصوص غیر مسلموں کی بڑی تعداد متاثر ہوئی ہے ،جب کہ مسلمان بھی ناحق طور پر شہریت سے خارج کئے گئے ہیں ، وہ19لاکھ لوگ جس میں بڑے ،بوڈھے ، جوان ، عورتیں اور معصوم بچے بھی ہیں ان کو اپنے ہی ملک کی شہریت سے خارج کرنا کس قدر اندوہناک ہوگااوروہ کس قدر تکلیف دہ زندگی وہ گزاررہے ہوں گے ،اس لئے آج ملک کا انصاف پسند طبقہ سڑکوں پر ہے اور وہ اس ملک کے تحفظ کے لئے مظلوموں کی آواز بن کر کھڑاہوا ہے ، جب کہ حکو مت اس کو ہندومسلم فرقہ وارنہ رنگ دینے کی پوری کوشش کررہی ہے ، مودی اور امیت شاہ کے بیانات واضح طور پر یہ پروپگنڈہ کررہے ہیں کہ ان کے اس قانون سے اگر کوئی ناخوش ہے تووہ صرف مسلم قوم ہے ، آ ج جس صورت حال سے ملک گزررہا ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ جس طریقے سے ہمیشہ مسلمانوں نے اپنے وطن کے ساتھ وفاداری کی ایک مثال قائم کی ہے اور اسلام کے بلند کردارکو ہمیشہ پیش کیاہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر غلامانہ عمل کا ثبوت دیاہے،آج ضرورت اس بات ہے کہ بی جے پی سے تعلق رکھنے والے مسلم قائدین اپنی پارٹی کی ان ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ پیش کریں ،دنیا کی زندگی چند روزہ زندگی ہے، لیکن ایک مسلمان ہونے کی حیثیت سے اس بات کا یقین اور اعتقاد رکھنا چاہئے کہ ہمیں اللہ کے پاس اس کا جواب دینا ہے ، اسلام کی یہ تعلیمات ہیں کہ ظلم ظلم ہوتاہے ، اس میں مذہب کی بنیادیں نہیں ہوتیں ، قرآن کہتا ہے کہ اللہ رب العزت کے یہاں مظلوم کی آواز ہمیشہ سنی جاتی ہے ، اسی لیے مسلمانوں کے درمیان میں مشہور مقولہ ہے کہ حکومت کبھی ظلم کے ساتھ نہیں چل سکتی،انہوں نے بی جے پی سے تعلق رکھنے والے مسلم احباب اور انسانیت کا دردرکھنے والے افراد سے خواہش کی ہے کہ وہ اپنی ملکی اور شہری ذمہ داری محسوس کرتے ہوئے ،مظلوموں کا ساتھ دینے کے لئے اپنی پارٹی سے استعفیٰ پیش کریں تاکہ ملک کی انارکی ختم کرنے میں اور ملک کے تحفظ میں تاریخ آ پ کے ناموں کو یاد رکھے ۔ والسلام

Exit mobile version