حیدرآباد: 12؍اکتوبر (عصر حاضر) جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ نے دھرانی پورٹل میں جائیداد کی تفصیلات درج کروانے کے ضمن میں عوام میں پائے جا والے شکوک و شبہات اور خدشات کے پیش نظر مختلف جہتوں سے اس سروے کا جائزہ لینے کے لئے ایک مطالعاتی کمیٹی تشکیل دی‘ کمیٹی نے مختلف قانونی ماہرین‘ بیروکریٹس اور عملی طور پر سروے میں کام کرنے والے افراد سے ریونیو قانون 2020 کے تحت حکومت تلنگانہ کی جانب سے جاری کیے گئے احکامات سے متعلق صلح و مشورہ کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ سروے میں پوچھے جانے والے سوالات سے کوئی خدشات نہیں ہیں۔ لہٰذا امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ مولانا حامد محمد خان صاحب نے اپناصحافتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس سروے کا تعلق چونکہ صرف جائیداد سے متعلق ہے اور صرف صاحب ِ جائیداد افراد کو ہی معلومات فراہم کرنی ہیں۔اور ریونیو قانون 2020 کے مطالعہ سے حکومت کا منشاء یہ معلوم ہوتا ہے کہ بادی النظر میں حکومت ریاستی خزانے کی آمدنی میں اضافہ کرنا چاہتی ہے تو ایسے موقع پر جماعت اسلامی ہند حلقہ تلنگانہ کا یہ مطالبہ رہے گا کہ غریب و متوسط عوام پر حکومت زائد ٹیکس کا بوجھ عائد نہ کرے۔