نئی دہلی: 11؍اکتوبر (پریس ریلیز) جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی نے شمال مشرقی دہلی میں ایک بار پھر نفرت انگیز پروگرام منعقد کرنے اور مسلمانوں کے خلاف اکثریتی طبقہ کو اکسانے پر سخت ناراضی و تشو یش کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ایسے عناصر کو مثالی سزا دی جائے جو ایک خاص طبقہ کو ریڈکلائز کرکے ملک میں بدامنی و انارکی کی فضاء قائم کررہے ہیں ۔انھوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ پرویش ورما ملک کی حکمراں پارٹی کے ممبر پارلیامنٹ ہیں ،اس کے باوجود ان کو اپنے آئین اور اس کی مطابقت میں لیے گئے حلف نامہ کی ذرہ بھی پروا نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ اگر ممبر پارلیامنٹ جیسے اہم عہدے پر فائز شخص اگر اس طرح کا بیان دے گا تو پھر ملک میں امن و امان کا کیا ہو گا ۔
مولانا حکیم الدین قاسمی نے بتایا کہ اس سلسلے میں صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی صاحب کی طرف سے مرکزی وزیر داخلہ کو ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں لکھا ہے کہ نفرت انگیز تقاریر ملک کے لیے لعنت ہیں،اس لیے ایک ذمہ دار اور امن پسند شہری ہونے کے ناطے ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ دہلی کے اس واقعہ کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور متعلقہ حکام کو بھی ہدایت دیں کہ وہ نہ صرف تقریب کے منتظم کے خلاف بلکہ ان تمام افراد کے خلاف بھی سخت کارروائی کریں جنہوں نے مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تبصرے کیے ہیںتاکہ نفرت پھیلانے والوں کو عبرت ناک سزا مل سکے ۔‘‘
واضح ہو کہ مقامی سطح پر حالات کا جائزہ لینے کے لیے جمعیۃ علماء ہند کے ایک وفد نے جنرل سکریٹری مولانا حکیم الدین قاسمی کی قیادت میں سندرنگری و اطراف کا دورہ کیا ،جہاں مولانا ولی اللہ صدر جمعیۃ علماء سندر نگری اور حاجی شکیل وغیرہ سے ملاقات کی اور لوگوں سے امن و امان بنائے رکھنے کی اپیل کی ۔وفد میں سربراہ کے علاوہ مولانا غیور قاسمی آرگنائزر جمعیۃ علماء ہند بھی شامل تھے ۔
ملک میں امن و امان کا کیا ہوگا اگر ممبر پارلیامنٹ ہی نفرت کا پرچار کرے : مولانا حکیم الدین قاسمی
ADVERTISEMENT