نئی دہلی: 18؍مئی (عصر حاضر) ملک بھر میں نافذ لاک ڈاون کی مدت میں ایک بار پھر توسیع کی گئی ہے ۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری گائیڈ لائن کے مطابق لاک ڈاون کو دو ہفتوں کے لیے بڑھاکر 31؍مئی تک کیلئے برھا دیا گیا ہے ۔ حالانکہ لاک ڈاون کے اس چوتھے مرحلہ کے دوران سرکار نے سرگرمیوں میں کافی چھوٹ بھی دی ہے۔
وزارت داخلہ کی نئی گائیڈ لائن پر ایک نظر
شام سات بجے سے صبح سات بجے تک ضروری سروسیز سے وابستہ لوگوں کو چھوڑ کر سبھی شخص کے باہر نکلنے پر مکمل روک رہے گی ۔
نئی گائیڈ لائن کے مطابق ریاست اور مرکز کے زیر انتظام خطے اب وزارت صحت کے ذریعہ شیئر کئے گئے معیارات کو دھیان میں رکھتے ہوئے کورونا وائرس کے ریڈ ، اورینج اور گرین زون کا تعین کرسکیں گے ۔ یہ زون ضلع یا نگر نگم و نگر پالیکا یا چھوٹی انتظامیہ اکائیاں وغیرہ ہوسکتے ہیں ۔
کنٹیمنٹ زون کے باہر چاروں جانب بفر زون رہے گا ۔ یہاں کورونا کے نئے معاملات سامنے آنے کا امکان زیادہ رہتا ہے ۔ یہاں اضافی احتیاط برتنے کیلئے کہا گیا ہے ۔
اسکول ، کالج ، سبھی قسم کے تعلیمی ادارے بند رہیں گے ۔ آن لائن پڑھائی پر کوئی روک نہیں ہے اور اس کو فروغ دیا جائے گا ۔
ہوٹل ، ریستوراں اور دیگر ہوٹل سروسیز بند رہیں گی ۔ طبی ملازمین ، سرکاری افسران ، پھنسے مسافروں اور کوارنٹائن میں رکھے سیاحوں کو اس میں چھوٹ دی گئی ہے ۔
ریلوے اسٹیشنوں ، ائیرپورٹ بس ڈپو میں کینٹین کھولنے کی چھوٹ رہے گی ۔
ریستوراں میں ہوم ڈیلیوری کیلئے رسوئی گھر میں کھانا بنانے کی چھوٹ رہے گی ۔
سنیما ہال ، شاپنگ مالس ، جم ، سوئمنگ پول ، تفریحی پارک ، تھئیٹر ، بار اور آڈیٹوریم اور اسمبلی ہال بند رہیں گے ۔
اسپورٹس کمپلیکس اور اسٹیڈیم کھولنے کی چھوٹ ہوگی ، لیکن شائقین کا داخلہ ممنوع ہوگا ۔
ملک میں 31 مئی تک سماجی ، سیاسی ، کھیل ، تفریحی ، تعلیمی ، ثقافتی ، مذہبی و دیگر ایسے کسی بھی پروگرام پر پابندی رہے گی ، جہاں لوگوں کی بھیڑ جمع ہوتی ہے ۔
سبھی مذہبی و عبادت کرنے والے عوامی مقامات لوگوں کیلئے بند رہیں گے ۔ مذہبی جلسوں میں جمع ہونے پر بھی پابندی رہے گی ۔کنٹیمنٹ زون چھوڑ کر دیگرمقامات پر ملے گی یہ چھوٹ
ریاستی حکومتوں کی اجازت سے ریاست کے اندر مسافر گاڑی اور بسیں چلانے کی چھوٹ
ریاست کے اندر بس و دیگر مسافر گاڑی چلانے پر ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے فیصلہ کرسکیں گے ۔
دیگر اہم گائیڈ لائن
65 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں ، حاملہ خواتین ، 10 سال سے کم عمر کے بچوں کو گھر پر ہی رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔ اگر ضروری کام یا صحت سے متعلق کچھ کام ہو تو باہر جانے کی چھوٹ ہے ۔
مال بردار گاڑیوں اور ٹرکوں کو ایک ریاست سے دوسری ریاست میں جانے کی اجازت ہوگی ۔
کوئی بھی ریاست مال بردار گاڑیوں یا ٹرکوں کو بین ریاستی آمد و رفت سے نہیں روک سکتی ہیں ۔
شادی پروگرام میں 50 سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی رہے گی ۔
آخری رسوم کے دوران 20 سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی رہے گی ۔
عوامی مقامات پر شراب پینے ، گٹکھا و تمباکو کھانے پر پابندی رہے گی ۔
گائیڈ لائن کے مطابق ورک پلیس ( آفس ، دکان و دیگر ) میں تھرمل اسکیننگ کی سہولت ہونی چاہئے ۔ سبھی اندر اور باہر جانے والے راستوں کے دروازوں پر ہینڈ واش یا سینیٹائز لازمی طور پر رکھا جائے ۔ سماجی دوری پر عمل ہو ۔ کام کی جگہ اور دیگر حساس مقامات کو وقتا فوقتا سینیٹائز کیا جانا چاہئے ۔
مقامی انتظامیہ یہ طے کرے گی کہ سبھی دکانیں مقررہ وقت پر کھلیں اور بند ہوں ۔ ان میں سماجی فاصلہ پر عمل ہو ۔ صارفین کے درمیان دو گز یا چھ فٹ کی دوری ہو ۔ ایک مرتبہ میں پانچ سے زیادہ صارفین موجود نہ رہیں ۔