مصر میں ایک مسجد کے اندر رقص اور گانے کی محفل منعقد کیے جانے کے شرمناک واقعے کے بعد سوشل میڈیا اور عوامی حلقوں پر اس کے خلاف سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔ عوامی حلقوں نے مسجد میں متنازع پارٹی منعقد کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر سرگرم کارکنوں نے ولادت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر قاہرہ کی سلطان ابو العلہ مسجد کے اندر ایک پارٹی کی ایک ویڈیو پوسٹ کی ہے۔اس ویڈیو میں دف کے ساتھ موسیقی کا کنسرٹ اور لوگوں کو محو رقص دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیو میں گانے گائے گئے اور حاضرین نے گلوکاروں کی موسیقی جھوم جھوم کرسنی۔ ان میں سے بہت سے لوگوں نے تقریب کی تصاویر اور ویڈیوز بھی بنائیں۔
دوسری جانب مصری وزارت اوقاف نے نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے مسجد کے منتظمین اور متنازع پارٹی منعقد کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت اوقاف نے اعلان کیا کہ مذہبی شعبے کے سربراہ ڈاکٹر محمد مختار جمعہ کی ایک یادداشت کی بنیاد پر وزیر اوقاف نے سلطان ابو العلا مسجد کے امام عمرو سید النجار ، الشیخ ایمن ابراہیم محمد عبدالرحمن، بولاق اور زمالک کو معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔