نئی دہلی: یکم؍فروری (عصرحاضر) وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کے روز مالی برس 2022-23 کے لیے 39.45 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا ہے۔ بجٹ تقریر کے دوران سیتارمن نے مختلف شعبوں کے لیے متعدد اعلانات کیے، لیکن عام آدمی کی سب سے زیادہ دلچسپی یہ جاننے میں رہتی ہے کہ اس کی جیب پر کیا بوجھ بڑھنے جا رہا ہے اور اسے کیا راحت ملے گی۔ لہذا، آئیے جانتے ہیں کیا مہنگا اور کیا سستا ہوا ہے؟
وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر کے اختتام پر اعلان کیا کہ یکم اکتوبر 2022 سے ملک میں ایتھنول مکس کے بغیر ایندھن پر 2 روپے فی لیٹر ایکسائز ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔ اس کے پیچھے حکومت نے ایندھن میں ایتھنول کی ملاوٹ کو فروغ دینے کی دلیل دی ہے۔ ایسے میں یکم اکتوبر سے ملک میں بغیر ملاوٹ والا پٹرول مہنگا ہو جائے گا۔
بجٹ میں ملک کو الیکٹرانکس کے شعبے میں خود کفیل بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے موبائل فون چارجرز، موبائل فون کیمرہ لینز، ٹرانسفارمرز وغیرہ پر ڈیوٹی میں رعایت کا اعلان کیا ہے۔
جواہرات اور زیورات سستے ہوں گے۔
جواہرات کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے کٹے ہوئے اور پالش شدہ ہیروں کے جواہرات پر کسٹم ڈیوٹی کو کم کر کے 5 فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سمپلی سون ڈائمنڈ پر اب کوئی کسٹم ڈیوٹی نہیں لگائی جائے گی۔
بجٹ میں کم قیمت والے مصنوعی زیورات کی درآمد کی حوصلہ شکنی کے لیے حکومت نے اب اس پر درآمدتی ڈیوٹی کو بڑھا کر 400 روپے فی کلو کر دی ہے۔ ایسے میں آنے والے وقت میں یہ زیورات مہنگے ہو سکتے ہیں۔
بارش میں بھیگنے سے بچانے والی چھتری اب سے مہنگی ہو جائے گی۔ حکومت نے بجٹ میں چھتری پر ٹیکس بڑھا کر 20 فیصد کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چھتریاں بنانے میں استعمال ہونے والے پرزوں پر بھی ٹیکس کی چھوٹ ختم کر دی گئی ہے۔
چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو راحت فراہم کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بجٹ میں اسٹیل اسکریپ پر کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ میں ایک سال کے لیے توسیع کر دی ہے۔ اس سے ایم ایس ایم ای سیکٹر میں اسکریپ سے اسٹیل کی مصنوعات بنانے والوں کے لیے آسانی ہوگی۔
اقلیتی امور کی وزارت کے لیے مالی برس 2022-23 کے مرکزی بجٹ میں 5020.50 کروڑ مختص کیے گئے ہیں جو گذشتہ مالی برس کے نظرثانی شدہ اعداد و شمار سے 674.05 کروڑ زیادہ ہیں۔
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے ذریعہ 2022-23 کے پیش کردہ بجٹ میں اقلیتی امور کی وزارت کو 5020.50 کروڑ روپے دینے کی تجویز ہے۔
مالی برس 2021-22 میں اقلیتی امور کی وزارت کے لیے بجٹ کا تخمینہ 4810.77 کروڑ روپے تھا اور بعد میں نظرثانی شدہ تخمینہ کو کم کرکے 4346.45 کروڑ روپے کردیا گیا تھا۔
مالی برس 2022 ۔23 کے لیے مجوزہ مختص بجٹ میں سے 1425 کروڑ روپے پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے لیے ہیں جبکہ 515 کروڑ روپے پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کے لیے ہیں۔اس کے علاوہ اسکل ڈپلومنٹ یعنی فروغِ ہنر مندی کے لیے 491 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
مالی برس 2022-23 کے لیے 39.45 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ میں کے کچھ اہم نکات پر ایک سرسری نظر
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بجٹ تقریر میں کورونا وبا کا ذکر کیانرملا سیتا رمن نے بجٹ تقریر میں کورونا وبا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ بھارت اپنی ترقی کا سفر جاری رکھے گا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ بھارت کو اس بجٹ سے اگلے 25 برسوں کی بنیاد ملے گی۔ آئندہ مالی برس میں اقتصادی ترقی کی شرح 9.2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
ایل آئی سی کا آئی پی او جلد لایا جائے گاوزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ ایئر انڈیا کی ڈس انویسٹمنٹ یعنی نجی کاری مکمل ہو چکی ہے اور اب ایل آئی سی کا آئی پی او جلد ہی لایا جائے گا۔
نوجوان اور کسانوں کو فائدہ پہنچانے کا وعدہ
سیتا رمن نے کہاکہ بجٹ سے کسانوں، نوجوانوں کو فائدہ ہوگا۔ خود کفیل بھارت کے تحت 16 لاکھ نوجوانوں کو نوکریاں دی جائیں گی۔
وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ اگلے تین برسوں میں 400 نئی وندے بھارت ٹرینیں چلائی جائیں گی۔ اس کے علاوہ آئندہ تین برسوں میں 100 پی ایم گتی شکتی کارگو ٹرمینل تعمیر کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ 8 نئے روپ وے بھی بنائے جائیں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ قومی شاہراہ کو مالی برس 2022-23 کے درمیان 25000 کلومیٹر تک بڑھا دی جائے گی۔
نامیاتی زراعت کو فروغ دیا جائے گاریاستی حکومتوں کو اپنے نصاب میں فارمنگ کورس شامل کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔ گنگا کوریڈور کے آس پاس نامیاتی زراعت کو فروغ دیا جائے گا۔ وہیں بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (MSMEs) کو کریڈٹ گارنٹی اسکیم کے تحت مدد دی جائے گی۔
ڈیجیٹل یونیورسٹی قائم کی جائے گینرملا سیتا رمن نے کہا کہ کورونا کے دور میں تعلیم کا بہت نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ون کلاس ون ٹی وی چینل کو 12 سے بڑھا کر 200 ٹی وی چینلز کر دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ڈیجیٹل یونیورسٹی بھی قائم کی جائے گی۔
2022-23 میں پی ایم آواس یوجنا کے تحت 80 لاکھ گھر بنائے جائیں گے۔ ان کے لیے 48 ہزار کروڑ کا فنڈ مختص کیا گیا ہے۔
شمال مشرق ریاستوں کے اسکیم
بجٹ 2022 میں اعلان کیا گیا ہے کہ شمال مشرق کی ترقی کے لیے ایک اسکیم شروع کی جائے گی۔ اس اسکیم کے تحت وہاں کے لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہو گا۔
مالی برس 2022-23 میں 80 لاکھ گھر بنائے جائیں گے
جنوری میں جی ایس ٹی کلشن 1.41 لاکھ کروڑ روپے رہادفاعی بجٹ میں 35 فیصد اضافہانکم ٹیکس سلیب میں کوئی تبدیلی نہیںسرکاری اخرات میں 35 فیصد اضافے کا منصوبہٹیکسٹائل: چمڑے کے مصنوعات سستے ہوں گے۔
جواہرات اور زیورات پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی
سیتارامن نے کہا کہ الیکٹرانکس مصنوعات پر لگنے والی ٹیکس میں چھوٹ ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی جواہرات اور زیورات پر کسٹم ڈیوٹی کو کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ نقلی زیورات پر کسٹم ڈیوٹی 400 روپے فی کلو ہوگی۔
ڈیجیٹل کرنسی پر 30 فیصد ٹیکس
ڈیجیٹل کرنسی سے حاصل ہونے والی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس نافذ ہوگا۔ وزیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ بھارتی کرنسی روپے کی ڈیجیٹل کرنسی مالی برس 22 میں شروع کی جائے گی۔
کارپوریٹ ٹیکس میں کمی کافیصلہ
حکومت نے کارپوریٹ ٹیکس کو 18 فیصد سے کم کرکے 15 فیصد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ معذور افراد کے لیے بھی ٹیکس ریلیف کا اعلان کیا گیا ہے۔
نئی ٹیکس اصلاحات متعارف
نئی ٹیکس اصلاحات متعارف کرانے کا منصوبہ۔ اپ ڈیٹ شدہ آئی ٹی آر اگلے 2 اسسمنٹ برسوں کے لیے ممکن ہو گا۔ جس کے تحت دو برس کے اندر اپ ڈیٹ ریٹرن فائل کرنے کی سہولت ہوگی۔
ریاستوں کو بغیر سود قرض
نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ریاستوں کی مدد کے لیے ایک لاکھ کروڑ روپے دیے جائیں گے۔ اس میں ریاستوں کو 50 برس تک بغیر سود کے قرض نہیں دے جائیں گے
مالی برس 22 میں ڈیجیٹل کرنسی لائی جائے گی
آر بی آئی بلاک چین اور دیگر ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مالی برس 2022-23 میں ڈیجیٹل کرنسی جاری کرے گی۔
عوامی سرمایہ کاری کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے
عوامی سرمایہ کاری کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ فی الحال گرین بانڈز کے ذریعے رقم اکٹھی کی جائے گی۔ سرکاری سرمایہ کاری کے ساتھ نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کا منصوبہ ہے۔
دفاعی شعبے میں خود کفیل بھارت کو فروغ دینے پر زور
دفاعی شعبے میں خود کفیل بھارت کو فروغ دیا جائے گا۔ خریداری کے کل بجٹ میں سے 68% مقامی مارکیٹ سے خریداری پر خرچ کیے جائیں گے۔ اس سے دفاعی آلات کی درآمد پر انحصار کم ہو گا۔ یہ گزشتہ مالی برس کے مقابلے میں 58 فیصد زیادہ ہے۔
5جی کے لیے اسیکم
5G کی لانچ کے لیے ایک اسکیم لائی جائے گی۔ تمام دیہاتوں اور لوگوں کے لیے انٹرنیٹ تک رسائی ہونی چاہیے۔
زمینی تنازع کو ختم کرنے کے لیے ‘ ون نیشن ون رجسٹریشن کا منصوبہ
شہروں میں پبلک ٹرانسپورٹ کو فروغ دیا جائے گا
ای گاڑیوں کے لیے پالیسی متعارف
وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ جگہ کی کمی کی وجہ سے ای گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشن بڑے پیمانے پر دستیاب نہیں ہیں۔ اس لیے بیٹری کی تبدیلی کی پالیسی متعارف کرائی جائے گی۔
ای پاسپورٹ جاری کیے جائیں گے
مالی برس 2022۔23 میں ہی ای پاسپورٹ جاری کیے جائیں گے۔ اس کے ذریعے بھارتی شہریوں کی سہولت میں اضافہ ہوگا۔
زراعت کے لیے ڈرونز ٹیکنالوجی
ڈرونز ٹیکنالوجی کو زراعت میں بھی استعمال کیا جائے گا۔ فارمر ڈرون کا استعمال کیا جائے گا۔ جس کے ذریعے فصل کی جانچ، زمین کا ریکارڈ، کیڑے مار ادویات کا چھڑکاؤ کیا جائے گا۔