نئی دہلی: 10؍اگست (عصرحاضر) سپریم کورٹ نے سماج وادی پارٹی کے قدآور رہنما اعظم خان اور ان کے فرزند عبداللہ اعظم خان کو جعلسازی کے ایک معاملہ میں ضمانت دے دی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے ساتھ ہی ہدایت دی ہے کہ نچلی عدالت کےذریعہ سابقہ بیان درج کرنے کے بعد انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے، جسے چار ہفتہ کے اندر کیا جانا ہے۔
اعظم خان کی ضمانت منظوری کی خبر سن کر ریاست اترپردیش کے رامپور میں سماجوادی پارٹی کارکنان نے ایک دوسرے کو مٹھائیاں تقسیم کرکے زبردست خوشی کا اظہار کیا۔
سپریم کورٹ نے ایک عبوری حکم جاری کرتے ہوئے سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خان اور ان کے بیٹے عبد اللہ اعظم کی درخواست ضمانت ایک فوجداری معاملہ میں منظور کر لی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اتر پردیش میں متعلقہ ذیلی عدالت کی جانب سے چار ہفتوں کے اندر معاملہ میں شکایت کنندہ کا بیان درج کرنے کے بعد انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔ یہ معاملہ فرضی پین کارڈ سے وابستہ ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ سے ضمانت خارج ہونے کے بعد رکن پارلیمنٹ اعظم خان اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ عبد اللہ اعظم کے دو پین کارڈ اور پاسپورٹ کے معاملہ میں عدالت نے درخواست عرضی خارج کر دی تھی۔
یہ دونوں مقدمات بی جے پی کے چھوٹے کاروبار کے شعبہ کے مغربی اتر پردیش کنوینر آکاش سکسینہ نے کرائے تھے۔ عبداللہ اعظم کے دو دو برتھ سرٹیفکیٹ تیار کرانے کے معاملہ میں رکن پارلیمنٹ اعظم خاں اور عبداللہ پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس میں اعظم خاں کی اہلیہ اور رامپور شہر سے رکن اسمبلی ڈاکٹر تزئین فاطمہ کو بھی نامزد کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ پاسپورٹ اور پین کارڈ میں بھی دو یوم پیدائش ظاہر کرنے کے الزامات پر رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔ انہی مقدمات کی سماعت کے دوران ملزمان کی درخواست ضمانت خارج کر دی گئی تھی۔ جس کے بعد اعظم خان اور ان کے بیٹے نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔