برطانیہ میں کورونا کی نئی شکل تیزی سے پھیلنے کے بعد سخت لاک ڈاؤن نافذ

نئی دہلی: 21؍دسمبر (عصرحاضر)  برطانیہ  میں کورونا وائرس کی نئی شکل سامنے آنے کے بعد اس پر غوروخوض کے لئے مرکزی وزارت صحت  نے پیر کو مشترکہ مانیٹرنگ گروپ کی ہنگامی مشاورتی اجلاس طلب کیا ہے۔ مانا جارہا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی قسم کے ’کنٹرول سے باہر’ ہونے کی وارننگ جاری کرنے کے بعد یوروپین یونین  کے کئی ممالک نے برطانیہ سے اڑان بھرنے والی پروازوں پر روک لگا دی ہے۔ وہیں، برطانیہ نے بھی اتوار سے سخت لاک ڈاون نافذ کردیا ہے۔

ایک ذرائع نے ’پی ٹی آئی – بھاشا’ کو بتایا، ’برطانیہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم ملنے کے سبب اس پر غوروخوض کے لئے ڈائریکٹر جنرل صحت خدمات (ڈی جی ایچ ایس) کی صدارت میں پیر کو مشترکہ مانیٹرنگ گروپ کی میٹنگ ہوگی۔ ہندوستان میں عالمی صحت تنظیم کے وفد ڈاکٹر راڈریکو ایچ آفرن بھی میٹنگ میں شامل ہوسکتے ہیں، جو کہ جے ایم جی کے رکن ہیں۔

برطانیہ کے ذریعہ وائرس کی نئی قسم کے ’کنٹرول سے باہر’ ہونے کی وارننگ جاری کرنے کے بعد یوروپین یونین  کے کئی ممالک نے برطانیہ سے آنے والی اڑانوں پر روک لگا دی ہے۔ وہیں، برطانیہ نے بھی اتوار سے سخت لاک ڈاون نافذ کر دیا ہے۔برطانیہ کے ذریعہ وائرس کی نئی قسم کے ’کنٹرول سے باہر’ ہونے کی وارننگ جاری کرنے کے بعد یوروپین یونین  کے کئی ممالک نے برطانیہ سے آنے والی اڑانوں پر روک لگا دی ہے۔ وہیں، برطانیہ نے بھی اتوار سے سخت لاک ڈاون نافذ کر دیا ہے۔

کئی ممالک نے فلائٹس پر لگادی ہے پابندی

واضح رہے جنوبی انگلینڈ میں کورونا وائرس کی نئی قسم سامنے آنے کے بعد یورپی یونین کے کئی ممالک نے برطانیہ سے آنے والی اڑانوں پر روک لگا دی ہے تاکہ اس کا پھیلاو ان کے ممالک میں نہ پہنچنے پائے۔ اس درمیان، جرمنی بھی برطانیہ سے آنے والی فلائٹس کو محدود کرنے پر غور کر رہا ہے جبکہ نیدرلینڈ نے کم از کم اس سال کے آخر تک برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر روک لگا دی ہے۔ وہیں، بیلجیئم نے اتوار کی نصف شب سے لے کر آئندہ 24 گھنوں کے لئے برطانیہ کی فلائٹس پر روک لگانے کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی برطانیہ کی ریل خدمات کی آمدورفت پر بھی روک لگا دی گئی ہے۔ دوسری جانب آسٹریلیا اور اٹلی نے کہا ہے کہ وہ برطانیہ سے آنے والی فلائٹس پر روک لگائیں گے۔ حالانکہ، پابندی کے وقت سے متعلق کوئی بھی اطلاعات شیئر کرنے سے انکار کیا۔

Exit mobile version