نئی دہلی: 16/دسمبر (عصر حاضر) ہندوستان کی راجدھانی دہلی میں پچھلے بیس دنوں سے جاری نئے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج میں ایک نیا موڑ آگیا ہے۔ کسانوں کے آندولن کو لے کر اس وقت ایک بڑی خبر آرہی ہے۔ دہلی – ہریانہ بارڈر (سنگھو بارڈر) پر کسانوں کے حق میں آواز اٹھانے سامنے آئے سنت بابا رام سنگھ نے بدھ کو خود کشی کرلی ہے۔ بابا رام سنگھ نے خود کو گولی مار لی، جس سے ان کی موت ہوگئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، بابا رام سنگھ کو زخمی حالت میں ایک پرائیویٹ اسپتال بھی لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ اطلاعات کے مطابق، سنت بابا رام سنگھ ہریانہ کے کرنال کے رہنے والے تھے۔ ایک ٹوئٹر صارف نے بابا رام سنگھ کے ذریعہ لکھا گیا ایک سوسائڈ نوٹ بھی پوسٹ کردیا ہے۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اس خودکشی نوٹ میں انہوں نے کسان آندولن اور کسانوں کے حق کے لئے آواز بلند کرنے کا ذکر کیا ہے۔ اور اپنی خودکشی کے ذمہ دار وزیر اعظم نریندر مودی کو بتلایا ہے۔
دوسری جانب، احتیاط کے طور پر دہلی ٹریفک پولیس نے ٹکری، دھنسا بارڈر کو کسی بھی طرح کے ٹریفک موومنٹ کے لئے بند کردیا ہے۔ پولیس نے جھٹیکرا بارڈر کو صرف دو پہیہ اور پیدل مسافروں کے لئے کھلا رکھا ہے۔ وہیں خبر ہے کہ آندولن کرنے والے کسانوں نے ایک بار پھر سے نوئیڈا کو دہلی سے جوڑنے والی چلا سرحد کو جام کردیا ہے۔ اس سے نوئیڈا لنک روڈ بند ہوگیا ہے۔ وہیں گاڑیوں کی آمدورفت کو روک دیا گیا ہے۔ بڑی تعداد میں کسان ایک بار پھر سے ٹریکٹر – ٹرالی کے ساتھ چلا بارڈر پر پہنچ گئے ہیں۔