داخلی معاملات میں مداخلت نا قابل قبول: تیر مورتی
نئی دہلی23:؍ستمبر(اے این ایس)منگل کے روز صدر رجب طیب اردگان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ، "ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کے فریم ورک کے اندر اور خاص طور پر کشمیری عوام کی توقعات کے مطابق ، اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے حق میں ہیں۔” اردگان نے یو این جی اے بحث کے دوران اپنے ورچوئل خطاب میں کشمیر کو "تنازعہ” کو ایک "ابھرتا مسئلہ” قرار دیا اور کہا ، "جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد اٹھائے گئے اقدامات نے اس مسئلے کو اور پیچیدہ بنا دیا ہے۔”طیب اردگان کے اس ریمارک کے بعد بھارت نے واضح طور پر ترکی سے کہا کہ وہ "دوسرے ملکوںکی خودمختاری کا احترام کرنا سیکھیں”۔اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندہ ، ٹی ایس تیرمورتی نے ایک ٹویٹ میں کہا ، "ہم نے جموں و کشمیر کے بھارتی UT پر ترکی کے صدر اُردگانکے تبصرے دیکھے ہیں۔ "وہ ہندوستان کے داخلی امور میں مجموعی مداخلت کرتے ہیں جومکمل طور پر ناقابل قبول ہیں۔ ترکی کو دوسرے ملکوں کی خودمختاری کا احترام کرنا سیکھنا چاہئے اور اپنی پالیسیوں پر زیادہ گہرائی سے غور کرنا چاہئے۔