دیوبند،3؍ جون(سمیر چودھری)دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے کہاکہملک بھر میں پھیلے کووڈ ۱۹؍ کا قہر جاری ہے،حالانکہ حکومت کی جانب سے جاری احتیاطی تدابیر ساتھ لاک ڈاؤن میں سہولت کے بعد اس وبائی مرض میں تیزی کا رجحان پایا جارہا ہے، اطلاع کے مطابق 8؍جون سے ملنے والی سہولیات میں مذہبی مقامات کے کھولے جانے کی سہولت بھی شامل ہے، چنانچہ مفاد عامہ کے تناظر میں حکمت اورمصلحت کا تقاضہ ہے کہ اپنی اور دوسروں کی حفاظت کے نقطۂ نظر سے مساجد کھل جانے کے بعد مصلی و متولی حضرات حسب ذیل احتیاطی تدابیر کو بروئے عمل لاکر ہمہ جہت حفاظت کو یقینی بنانے میں تعاون کی راہ کو اپنائیں۔مولانا سفیان قاسمی نے کہاکہ بوقت جماعت سماجی فاصلے کو یقینی بنائیں، مساجد میں صرف فرائض کی ادائیگی کریں بہتر ہوگا کہ سنن و نوافل گھر میں ہی ادا کریں، مسجد میں ماسک پہن کر آنا اور وہاں گذارنے والے پورے دورانیۂ وقت میں پہنے رہنا انتہائی ضروری اور لازمی ہے۔میل ملاقات میں مصافحہ و معانقہ سے مکمل گریز کیا جائے، نیز مسجد میں دخول وخروج کے وقت مناسب فاصلہ رکھا جائے۔ اذان اور نماز کے درمیان پانچ منٹ سے زیادہ وقفہ نہ رکھا جانا قرین مصلحت ہے نیز امام صاحب کو ہدایت ہو نماز جماعت میں قرأت مختصر ہو اور طوالت سے اجتناب کریں۔ از روئے مصالح نماز جمعہ میں خطبہ کو مختصر کیا جائے اور وعظ و خطاب کے سلسلے کو فی الحال مکمل طور پر موقوف رکھا جانا ہی بہتر ہے۔ وضو اپنے گھر سے ہی کر کے آئیں۔ مصلی حضرات اپنی اپنی جانمازیں گھروں سے لیکر آئیں، جبکہ احتیاط کے نقطہء نظر سے مساجد کی صفوں کو لپیٹ کر رکھ دیا جانا عین قرین مصلحت ہے، جبکہ مساجد میں عمومی طور پر رکھی جانے والی ٹوپیوں کے استعمال سے بہ ہر طور گریز کیا جائے۔بہتر تو یہ ہے ہر نماز سے قبل پانچ مرتبہ مسجد کے فرش اور دیواروں کو سینیٹائز کیا جائے، تاہم اگر پانچ وقت اس کا التزام ناممکن یا دشوار ہو تو کم از کم دن میں تین مرتبہ فنائل یا ڈیٹول سے فرش کی دھلائی کا اہتمام ضرور ہوجائے اور متولی حضرات خدام مسجد کو اس کام کی سہولیات و ضروریات فراہم کرتے ہوئے اس خدمت کے لیے متعین لوگوں کو اس جانب متوجہ فرمائیں۔