دیوبند،5؍ اپریل(سمیر چودھری) بین الاقوامی روحانی پیشوا دیپانکر مہاراج نے آج دارالعلوم دیوبند پہنچ کر عالمی مہلک وبا کورونا وائرس کے خطرات اور اس کے تناظر میں ملک میں موجودہ صورتحال پورے ملک میں لاک ڈائون اور اس سے بچائو کے مشترکہ لائحہ عمل پر ادارہ کے مہتمم مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی سے گیسٹ ہائوس میں ملاقات کی۔دونوں مذہبی رہنمائوں نے کورونا وائرس کے خطرات، مضمرات اور حکومت ومذہبی شخصیات کی جانب سے جاری گائڈ لائن پر صد فیصد عمل کرانے سے متعلق گفتگو کی۔مولانا مفتی ابوالقاسم نعمانی نے دیپانکر مہاراج کا استقبال کیا۔ بعد ازاں دونوں رہنمائوں نے میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس جیسی مہلک بیماری سے عوام کو بچانے کے مقصد سے یہ ملاقات کی جارہی ہے تاکہ ایک مشترکہ اپیل جاری کرکے عوام سے کہا جائے کہ وہ حکومت کی ہدایات پر عمل کریں اور ایک ساتھ مل کر حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔اس دوران مفتی ابوالقاسم نعمانی نے کہا کہ یہ جان لیوا مہاماری پوری انسانیت کا مسئلہ ہے ، کسی مذہب کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ محکمہ صحت عالمی صحت کے ادارے اور حکومت کی جانب سے جاری ہدایات پر عمل کیا جائے اور بغیر کسی ضرورت کے اپنے گھروں سے نہ نکلا جائے۔ مولانا نے کہا کہ یہ یکم مارچ سے 21مارچ کے درمیان جو لوگ نظام الدین مرکز گئے ہوں وہ حفظ ما تقدم کے تحت از خود اپنی میڈیکل جانچ کرالیں، اس میں کوئی حرج یا معیوب بات نہیں ہے بلکہ احتیاط کا تقاضہ ہے اس کو پورا کرکے تعاون کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں جبکہ ہندوستان اور پوری دنیا کورونا کے قہر سے پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیماریاں یامہلک امراض مذہبی عقیدے کے ساتھ نہیں آتے بلکہ بلاتفریق اس کا شکار کوئی بھی ہوسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ بیماری کو مذہبی رنگ دینے کے بجائے عوام کو درپیش مشکلات کا حل تلاش کرنا چاہئے۔ مفتی ابوالقاسم نعمانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میڈیکل اسٹاف اور نرسوں کے ساتھ بدتہذیبی کئے جانے کی خبر کی جانچ ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کو لے کر ہندومسلم جیسی منافرت نہ پھیلائی جائے، جیسا کہ ہماری ملک کی میڈیا اس وقت منافرت بھری خبریں پھیلارہاہے۔ دیپانکر مہاراج کے ایک سوال کے جواب میں مفتی ابوالقاسم نعمانی نے یاد دہانی کرائی کہ وہ اس سلسلہ میں پہلے ہی اپیل جاری کرچکے ہیں جو تمام ہندی اور اردو اخبارات میں شائع ہوچکی ہے۔اس دوران صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے دیپانکر مہاراج نے کہا کہ بیماری کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ، اس وقت جس مہلک وبا نے پوری دنیا کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے اس سے کسی خاص مذہب کو نہیںبلکہ پوری انسانیت کو خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیماری کو کسی مذہب سے جوڑکر نفرت پھیلانے والوں اور کسی خاص مذہب کو نشانہ بنانے والوں کی وہ سخت مذمت کرتے ہیں، سوامی دیپانکر مہاراج نے کہا کہ یہ مہلک وبا پورے ملک کی مشترکہ پریشانی ہے اس لئے مذہبی دائروں سے باہر نکل کر ہر شخص کو اس کی روک تھام کے لئے ہر ممکنہ تعاون پیش کرنا چاہئے۔انہوںنے کہا کہ وائرس کے پھیلائو کو کسی مذہب سے منسلک کرنا غلط بات ہے ، ایسے وقت میں تمام ہندوستانیوں کو متحد ہوکر جان لیوا وبا کے خلاف مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظام الدین مرکز کے علاوہ ہمارے ملک میں بہت سے مذہبی اور روحانی مقامات ہیں ، اس لئے کسی بھی مذہبی ، روحانی مقام پر اس طرح کا حادثہ پیش آسکتا ہے۔ انہوں نے مذہبی اداروں ، علمائے کرام اور مذہبی شخصیات کی جانب سے کئے جانے والے تعاون کی ستائش کی ۔اس موقع پر ایس ڈی ایم دیوبند دیویندر کمار ، سی او چوب سنگھ، تھانہ انچارج وائی ڈی شرما، سماجی کارکن قاری رائو ساجد، مہمان خانہ کے ناظم مولانا مقیم وغیرہ موجود رہے۔