دیوبند،3؍ اپریل(سمیر چودھری) دارالعلوم دیوبند کے عمرہ رسیدہ طالبعلم سید مظہر علی کا آج بیماری کے باعث تقریباً 78؍ سال کی عمر میں انتقال ہوگیاہے، وہ گزشتہ کافی وقت سے بیمار تھے اور ہارٹ کے مریض تھے، آج اچانک حرکت قلب بند ہونے کے سبب احاطہ دارالعلوم دیوبند میں ان کا انتقال ہوگیاہے۔ بعد نماز عصر احاطہ مولسری میں مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے ان کی نماز جنازہ ادا کرائی بعد ازیں قبرستان شاہ ولایت میں تدفین عمل میں آئی ہے۔ سید مظہر علی مہاراشٹر کے اورنگ آباد ضلع کے رہنے والے تھے، انہوں نے چالیس سال سے زائد عرصہ سے اورنگ باد کے مختلف اسکولوں میں بچوں کو تعلیم دی اور اس کے بعد انہیں دینی تعلیم کا شوق ہوا ،جو انہیں مادر علمی دارالعلوم دیوبند تک لے آیا،جہاں وہ گزشتہ تین سال سے تعلیم حاصل کررہے تھے، اس سال وہ دورہ حدیث فارغ ہوگئے تھے، حالانکہ ابھی ان کے امتحان نہیں ہوئے تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور چار بیٹیاں ہیں اور 17؍ ناتی پوتے ہیں۔ سید مظہر حسن ایم ایس سی، ایم ایڈ، ایم اے(اردو)اور پی ایچ ڈی تھے۔ سید مظہر حسن نے سرکاری ٹیچر کے عہدہ سے ریٹائرڈ ہوکر علم حدیث اور تفسیر قرآن سیکھنا شروع کیا اور اس کے بعد باضابطہ طورپر مدرسہ میں داخل لیکر تعلیم حاصل کی ،جس کے بعد گزشتہ تین سال قبل انہوں نے ششم عربی کے لئے دارالعلوم دیوبند میں داخلہ امتحان پاس کرکے داخلہ لیا تھا اور اس سال انہیں دارالعلوم دیوبند سے سند فراغت ملنی تھی۔حالانکہ ابھی ان کے سالانہ امتحان نہیں ہوئے تھے۔ دوپہر کے وقت دارالعلوم دیوبند میں اپنی رہائش گاہ پر انہوں نے آخری سانس لی۔اہل خانہ کی اجازت کے بعد انہیں دیوبند میں ہی سپرد خاک کردیاگیا۔ ان کے انتقال پر ساتھی طلبہ اور اساتذہ نے نہایت رنج و غم کااظہار کیا اور قرآن خوانی کرکے ان کے لئے دعاء ایصال ثواب کااہتمام کیا۔