دیوبند: 23؍ مارچ(سمیر چودھری)جمعیۃ علماء ہند کے قومی صدر مولانا سید ارشد مدنی سی اے اے ،این آرسی اور این پی آر کے خلاف جاری خواتین کے احتجاج کو قابل ستائش اقدام بتاتے ہوئے کہاکہ جمعیۃ علماء ہند ان احتجاجوں کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے لیکن موجودہ وبائی امراض کے سبب میں خواتین سے اپیل کرتاہوں کہ وہ فی الحال حالات کی نزاکت کے مدنظر ان احتجاج کو ملتوی کردیں۔یہاں اپنی رہائش گاہ گفتگو کرتے ہوئے مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ سی اے اے ،این پی آر اور این آرسی کے اس احتجاج کو جمعیۃ علماء ہند قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، لیکن موجودہ حالات میں پوری دنیا میں افراتفری کاماحول ہے،حالانکہ اس سلسلہ میں وزیر داخلہ کے بیان آئے ہیں لیکن وہ عوام کو مطمئن نہیں کرسکیں،لیکن اس وقت کورونا وائرس ہمارے ملک میں تیزی سے پھیل رہاہے، ان حالات کے مدنظر ہم خواتین کے اس احتجاج کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ان سے اپیل کرتے ہیں کہ کچھ وقت کے لئے اس کو مؤخر کردیں۔ ہم اپیل کرتے ہیں کہ دس اپریل تک اس کو مؤ خرکردیا جائے تو یہ مفید ہوگا،کیونکہ موجودہ صورتحال ہرشخص پر ایک خوف سوارہے،آج پوری دنیا کی توجہ اس طرف اور تمام کام کاج ٹھہر گئے ہیں ،اسلئے ہم اس عمل کو قدر کی نگاہ دیکھتے ہوئے اپیل کرتے ہیں کہ ایک متعینہ وقت کے لئے اس مؤخر کردیاجائے تو بہتر ہوگا، خواتین نے اس موضوع کو زندہ رکھاہے جو قابل ستائش ہے،پورا میں سی اے اے این آرسی اور این پی آر کا خوف ہے ،ان حالات میں خواتین کا عمل نہایت قابل تحسین ہے۔جس کو ہم بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور دیوبند کی ماؤں بہنوں سے بھی اپیل کرتے ہیںکہ وہ اس میں آگے ضرور بڑھیں لیکن فی الحال اسکو ملتوی کردیں۔
مولانا کی اپیل پر فوری طور پر عمل آوری کرتے ہوئے خواتین کی بڑی تعداد نے دھرنا ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا اور عیدگاہ میدان میں اپنے برقعے اور چوڑیاں چھوڑ کر وہاں سے گھروں کو لوٹ گئیں۔