ممبئی: 5؍ڈسمبر (پریس ریلیز) شہریت ترمیمی بل 2019ء (CAB) جسے کل مرکزی کابینہ نے منظوری دی ہے اور حکومت اسے راجیہ سبھا میں فوراً پاس کروانا چاہتی ہے، اس بل کی موجودہ شکل میں NRC کے بعد افغانستان، بنگلادیش اور پاکستان کے ہندوؤں، جینیوں، سکھوں، بودھوں پارسیوں اور عیسائیوں کو ہندوستانی شہریت دینے کی سہولت ہے۔ اس بل کے سبب مسلم طبقے میں بے چینی کا ماحول پایا جا رہا ہے کیونکہ یہ بِل کھلے عام مسلم دشمنی پر مبنی ہے ۔
اسی کے تناظرمیں سوشل ایکٹوسٹ تنظیم کاروانِ امن و انصاف Companions Of Peace & Justice نے اس قانون اور بِل کے خلاف سخت زمینی احتجاج اور مخالفت میں ٹوئٹر ٹرینڈ کا اعلان کیا ۔
کاروانِ امن و انصاف کے سوشل میڈیا آئی ٹی سیل کی ٹوئٹر پر تحریک، شام 5؍بجے سے شروع ہوئی اور پہلے ہی گھنٹے میں وہ انڈیا کے نیشنل پینل میں پہلے نمبر پر ٹرینڈنگ میں آگئی، کاروان کے اس ٹرینڈ میں کئی مذاہب کے انصاف پسندوں نے مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھائی، مختلف سیاسی، سماجی اور دلت تحریکات کے کارکنان نے بھی شرکت کی اور نیشنل ٹرینڈنگ کے ذریعے مسلمانوں کے خلاف بنائے جارہے کالے قوانین کی مذمت کی اور بائیکاٹ کا اعلان کیا ۔
کاروان امن و انصاف کے جنرل سیکرٹری مولانا سمیع اللہ خان نے کہا کہ: ہندوستان میں جسطرح شہریت کے ضابطوں کو پیش کیا جارہاہے وہ شرمناک ہے، یہاں پر این آر سی ایک ڈرامہ ہے، ایک سیاسی ڈرامہ اور شہریت ترمیمی بِل ایک فسادی ذہنیت کی مذہبی بنیادوں پر شر انگیزی ہے اور اس کے ذریعے مسلمانوں پر تکلیف دہ حملہ کرنے کی تیاری ہورہی ہے کاروان امن و انصاف ان دونوں کے خلاف سخت احتجاجی موقف رکھتاہے کیونکہ یہ انسانیت اور ہندوستانی آئین سے متصادم ہیں، ہم ایسے متعصبانہ قانون کو تسلیم نہیں کرینگے
ابھی ہماری سوشل میڈیا یونٹ نے جوکہ گزشتہ چار سالوں سے سوشل میڈیا پر متحرک ہے اور کاروان کا مستقل شعبہ ہے، اس یونٹ نے بڑی محنت کے ساتھ اس کی مخالفت میں کامیاب ٹرینڈ گردش کرایا ہے جس کے اثرات بڑی دور تک مرتب ہوں گے اور مہاراشٹر میں ہماری بلڈانہ جلگاؤں یونٹ نے زمین پر اتر کر احتجاجی مارچ کا آغاز کردیا ہے، اگر حکومت نے وقت رہتے اپنے ظالمانہ اقدامات واپس نہیں لیے تو یہ شروعات بڑی تحریک میں بدل جائے گی
کاروان امن و انصاف نے مہاراشٹر کے ضلع بلڈانہ میں جلگاؤں جامود میں احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا ۔اس احتجاجی مظاہرے کے ذریعے کاروانِ امن و انصاف نے شہریت ترمیمی بل کو آئینِ ہند کی بنیادی روح کے منافی قرار دے کر اسے مذہب کی بنیاد پر بانٹنے والا بتایا۔ اور یہ صاف کہا گیاکہ بھارت میں امیت شاہ اور نریندرمودی کی من مانی داداگیری چلنے والی نہیں ہے، یہ ملک امیت شاہ کے باپ کی جاگیر نہیں ہے کہ وہ جسے چاہے ملک سے باہر کردے، یہ ملک قانون اور آئینِ ہند کی روشنی میں چلےگا ساتھ ہی حکومت سے پُر زور مطالبہ کیا کہ وہ اس بل کو جلد از جلد واپس لے۔ ورنہ کاروانِ امن و انصاف موافق فکر کی تنظیموں کے ساتھ مل کر ایک ملک گیر عوامی تحریک شروع کرے گا۔ اس مظاہرے میں کاروانِ امن و انصاف کے قومی ورکنگ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر شاکر خان نے صاف لفظوں میں کہا کہ اگر حکومت نے یہ بل واپس نہ لیا تو عوامی نافرمانی تحریک کھڑی کی جائے گی اور CAB اور NRC کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
کاروان امن و انصاف Companions Of Peace & Justice کے اس احتجاجی مارچ میں فرزندان توحید کے جم غفیر سمیت مختلف سیاسی پارٹیوں اور سماجی شخصیات نے بیک زبان شرکت کی
اس موقع پر کانگریس کے ضلعی رکن یونس خان، آصف اقبال، نیشنل کانگریس کے شہر صدر عبد الظہیر، کاروانِ امن و انصاف کے ضلعی صدر شیخ بہاؤ الدین، اظہر دیش مکھ، اعظم قریشی، کانگریس شہر (اقلیاتی) صدر حسین راہی، ایم آئی ایم شہر صدر سمیر آئرن، شیخ نفیس، عرفان شیٹی، جنید، سمیر، عمران، اعزاز، شمیم بھائی، کریم سمیت سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی۔