13/فروری (پریس ریلیز )اردو زبان تنہا کسی قوم کی زبان نہیں ہے ، اس میں عربی ، فارسی ، سنسکرت اور ہندی کے علاوہ متعدد زبانوں کا ذخیرہ موجود ہے ، گویا یہ بھارت کی مشترکہ زبان ہے ، اس لیے ملک کی تمام قوموں کو اس کی ترقی و اشاعت میں برابر کا حصہ لینا چاہئے اور چونکہ اس زبان کے ساتھ ہماری ملی تہذیب و ثقافت وابستہ ہے ، اس لیے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم اردو زبان کے فروغ کے لیے خود آگے بڑھیں ، اردو پڑھیں ، لکھیں ،بولیں اور ساتھ ہی اپنے بچے اور بچیوں کو بھی اردو پڑھائیں لکھائیں ۔ ارد و کی ترقی و تحفظ کے لیے اجتماعی و انفرادی سطح پرمضبوط حکمت عملی اورتحریک کی ضرورت ہے ، تبھی اس زبان کو اس کا لازمی حق مل سکتا ہے اور ہندوستان میں اس کا مستقبل محفوظ رہ سکتا ہے ۔امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب نے وقت کی اس ضرورت کو محسوس کیا اور اردو کی بقاء و تحفظ اور ترویج و اشاعت کے لیے ریاست گیر تحریک شروع کی ہے ، اسی سلسلہ کی ایک اہم نشست آ ج مورخہ ۱۴؍ فروری ۲۰۲۱ئ روز اتوار کو المعہد العالی امارت شرعیہ میں صبح دس بجے سے منعقد ہو رہی ہے ، اس پروگرام کی صدارت امیر شریعت مد ظلہ فرمائیں گے ،ا س مشاورتی نشست میں شرکت کے لیے اردو تحریک سے وابستہ اہم شخصیات، اداروں کے ذمہ داروں، سیاسی ، سماجی اور ملی سرکردہ شخصیتوں کو دعوت دی گئی ہے ۔