ریاست و ملک

سینیر صحافی ونود دوا اب نہیں رہے

نئی دہلی: 4؍دسمبر (عصرحاضر) سینئر صحافی ونود دوا نہیں رہے۔ وہ لمبے وقت سے بیمار چل رہے تھے۔ ہفتہ کے روز ونود دوا کی بیٹی ملیکا دوا  نے اپنے انسٹا گرام پوسٹ میں والد کی موت کی تصدیق کی۔ ملیکا نے اپنے پوسٹ میں لکھا کہ میرے والد ونود دوا کی موت ہوگئی ہے، بھگوان ان کی آتما کو شانتی دیں۔ ملیکا نے بتایا کہ ونود دوا کا آخری رسوم لودھی شمشان گھاٹ میں ادا کی جائے گی۔

ونود دوا کی بیٹی نے لکھا جذباتی پوسٹ

ونود دوا کی موت سے کچھ گھنٹے پہلے ہی ملیکا دوا نے اپنے انسٹا گرام پر ایک تصویر کو پوسٹ کرتے ہوئے ایک جذباتی پوسٹ لکھا تھا۔ ملیکا دوا نے لکھا، میرے والد اس وقت لڑ رہے ہیں اور کوئی اندازہ نہیں ہے کہ یہ ایک ہاری ہوئی لڑائی ہے یا کچھ اور۔ کسی بھی طرح سے جو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے وہ یہ ہے کہ ایک اچھی طرح سے جی گئی زندگی ایک غیر ضروری طور پر لمبے وقت تک خوف اور مایوسی میں جینے کے مقابلے کہیں زیادہ قیمتی ہے۔
ونود دوا 67 سال کے تھے۔ ان کی پیدائش نئی دہلی میں ہوئی تھی۔ دور درشن اور این ڈی ٹی وی جیسے بڑے اداروں میں کام کرچکے ونود دوا کو 1996 میں رام ناتھ گوئنکا ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا تھا۔ وہ پہلے الیکٹرانک میڈیا کے صحافی تھے، جنہیں اس اعزاز سے سرفراز کیا گیا تھا۔ سال 2008 میں صحافت کے لئے انہیں پدم شری سے بھی سرفراز کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ کچھ دنوں پہلے بھی ونود دوا کی موت کی افواہ اڑی تھی، تب ان کی بیٹی نے اس کی تردید کی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing