کرونا سے 10 لاکھ اموات انتونیو گوٹیرس نے کیا تشویش کا اظہار
واشنگٹن 29:؍ستمبر (ذرائع)اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے سبب دس لاکھ افراد کا اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھناہول ناک بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مذکورہ وباکی سفاکیت ظاہر ہوتی ہے۔اپنے حالیہ بیان میں گوٹیرس نے ہلاکتوں کی اتنی بڑی تعداد کوہوش اڑا دینے والا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرنے والے کسی کے باپ، کسی کی ماں، کسی کے شوہر ، کسی کی بیوی، کسی کے بہن بھائی اور کسی کے دوست اور ساتھی تھے۔ اس مرض کی بربریت نے دکھوں کو کئی گنا بڑھا دیا ہے۔ سوگ اور خوشی منانا زندگی میں کبھی اس طرح نا ممکن نہ تھا۔گوٹیرس نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ، ملازمتوں سے محرومی، تعلیم کے تعطل اور ہماری زندگیوں میں اضطراب کا اختتام نظر نہیں آ رہا۔انہوں نے واضح کیا کہ ذمے دارانہ قیادت، تعاون اور علم کے ذریعے کرونا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں احتیاطی اقدامات مثلا سماجی فاصلہ اور ماسک لگانا بھی نہایت اہمیت رکھتے ہیں۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے مطابق کرونا کی کسی بھی ویکسین کو مناسب قیمت پر اور تمام لوگوں کے لیے دستیاب ہونا چاہیے۔روئٹرز نیوز ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ منگل کے روز تک دنیا بھر میں کرونا وائرس کے سبب ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد دس لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اس وبائی مرض سے فوت ہونے والے افراد کی سرکاری تعداد حقیقی مجموعی تعداد سے کم ہے۔ ادارے نے جمعے کے روز خبردار کیا تھا کہ مطلوبہ لازمی امور کی پابندی نہ کرنے کی صورت میں کوویڈ 19 کے سبب اموات کی تعداد بیس لاکھ تک پہنچ جانے کا نہایت قوی امکان ہے۔کوویڈ 19 کے سبب واقع ہونے والی اموات میں تقریبا 45% فیصد افراد امریکا، برازیل اور بھارت میں فوت ہوئے ہیں۔