آئینۂ دکن

تلنگانہ؛ یکم ستمبر سے اسکولوں میں جسمانی حاضری کے ساتھ تعلیمی سلسلہ کا ہوگا آغاز

حیدرآباد: 30؍اگست (عصرحاضر) ریاست تلنگانہ میں کورونا کیسوں میں مسلسل کمی کے پیش نظر ریاستی حکومت نے یکم ستمبر سے ریاست کے تمام تعلیمی ادارے کے جی تا پی جی دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسکولوں کی انتظامیہ اور اولیاء طلباء میں ایک طرح سے اسکولز کھلنے پر خوشی کی لہر ہے جبکہ بعض گوشوں سے اس پر تنقید کی جارہی ہے۔ اسکولوں کی انتظامیہ نے اسکولوں کی کھولنے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔

وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے وزراء سبیتا اندرا ریڈی، ایرابیلی دیاکر راؤ، اورحکومت کے چیف سیکریٹری سومیش کمار اور سینئر عہدیداروں سے ملاقات اور مشاورت میں اسکولوں کو دوبارہ کھولنے پر تبادلہ خیال کیا۔ بعد ازیں یکم ستمبر سے آنگن واڑی سمیت ریاست کے تمام تعلیمی ادارے دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے تمام لائیو کلاسز شروع کرنے کا گرین سگنل دے دیا ہے۔ وزیراعلی کے سی آر نے کہا کہ تعلیمی شعبے میں کورونا کی وجہ سے الجھن تھی۔ طلبہ اور نجی اساتذہ نے کہا کہ وہ مشکل میں ہیں۔ طبی حکام کا کہنا ہے کہ سکولوں کی طویل بندش نے بچوں پر دباؤ بڑھایا ہے۔ وزیراعلی نے کہا کہ تمام مسائل کا جائزہ لینے کے بعد تعلیمی اداروں کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
سرکاری سکولوں کی صفائی کی ذمہ داری میونسپل اور پنچایتی راج محکموں کے حوالے کی جائیں گی۔ تعلیمی اداروں کواس ماہ کی 30تاریخ تک سانیٹائز کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
تعلیمی ادارے گزشتہ مارچ میں کورونا کے زیر اثر بند ہوئے۔ درمیان میں کلاسیز جزوی طور پر شروع ہوئیں۔ دوسرا مرحلہ دوبارہ آن لائن پڑھانے تک محدود تھا کیونکہ وبا کی شدت میں اضافہ ہوا تھا۔تاہم پچھلے کچھ دنوں سے ریاست بھر میں کورونا کے بہت کم کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×