حیدرآباد و اطراف

’تلنگانہ حکومت اس سال آٹھ نئے میڈیکل کالج قائم کرے گی: ریاستی وزیر صحت ہریش راؤ‘

حیدرآباد: 23؍اکتوبر (عصرحاضر) تلنگانہ میں تعلیمی سال 2022-23 سے آٹھ میڈیکل کالج کام کریں گے، ریاستی وزیر صحت و مالیات ٹی ہریش راؤ نے اتوار کو کہا۔ ان میں سے ایک میڈیکل کالج بھدادری کوٹھا گوڈیم ضلع کے قبائلی علاقے کتہ گوڑیم میں قائم کیا گیا ہے۔ وزیر نے کہا کہ تلنگانہ کے تئیں مرکز کے امتیازی سلوک کے باوجود چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تمام 33 اضلاع میں ایک ایک میڈیکل کالج قائم کرنے کی تاریخی پہل کی۔ ہریش راؤ نے نشاندہی کی کہ گزشتہ سات دہائیوں میں تلنگانہ میں صرف پانچ میڈیکل کالجس قائم کیے گئے تھے لیکن تلنگانہ کی تشکیل کے بعد گزشتہ آٹھ سالوں میں 12 نئے میڈیکل کالجس کو منظوری دی گئی۔ سولہ نئے میڈیکل کالجز قائم کیے جا رہے ہیں جس سے یہ فی ضلع ایک میڈیکل کالج بن جائے گا۔ وزیر نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ نے میڈیکل کالجس کے لیے مرکز سے کئی بار درخواستیں کیں لیکن ایک بھی میڈیکل کالج کو منظوری نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کو ایک بھی میڈیکل کالج کی منظوری نہیں دی گئی تھی، اتر پردیش کو 27 نئے میڈیکل کالجس اور مدھیہ پردیش کو 19 کالج ملے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تمام ریاستوں میں کل 157 میڈیکل کالجوں کو منظوری دی گئی ہے۔ تلنگانہ کے وزیر صنعت اور انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ اور مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ کے درمیان حال ہی میں میڈیکل کالجس کے مسئلہ پر لفظی جنگ چھڑ گئی تھی۔ راما راؤ کے بیان کے بعد کہ بی جے پی زیرقیادت حکومت نے تلنگانہ کو ایک بھی میڈیکل کالج کی منظوری نہیں دی، منڈاویہ نے دعویٰ کیا کہ ریاستی حکومت نے میڈیکل کالجس کے لیے کوئی تجویز پیش نہیں کی۔ تاہم، کے ٹی آر، جیسا کہ وزیر مشہور ہیں، نے مرکزی وزیر کے دعوے سے اختلاف کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی وزیر صحت نے مسلسل میڈیکل کالجوں کی درخواست کی تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing