عالمی خبریں

سری لنکا میں احتجاج کے سبب حالات ابتر، ایمرجنسی نافذ، عظیم معاشی بحران، تشدد‘ آگزنی کے متعدد واقعات

کولمبو: سری لنکا میں معاشی بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور عوام کا صبر تحمل اب جواب دینے لگا ہے اور ملک کو آگزنی، تشدد، احتجاج، سرکاری املاک میں توڑ پھوڑ کا سامنا ہے۔ گزشتہ روز صدر کی رہائش گاہ پر مظاہرین کی بڑی تعداد نے دھاوا بول دیا، جنہیں سکیورٹی فورسز بے بمشکل قابو میں کیا۔ اس سب کے بعد یکم اپریل کو صدر گوٹابایا راجاپکشے نے سری لنگا میں ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق صدر راجاپکشے نے ملک کے ابتر حالات کے پیش نظر ایمرجنسی کا اعلان کرنے کے علاوہ سیکورٹی فورسز کو خصوصی اختیارات بھی فراہم کر دئے۔ صدر کے جاری کردہ احکام میں کہا گیا ہے کہ ملک میں نظم و نسق کی صورت حال برقرار رکھنے اور اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو جاری رکھنے کے لئے ایسا کرنا ضروری تھا، لہذا پورے سری لنکا میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا جاتا ہے۔

اس ایمرجنسی کے ذریعے صدر راجا پکشے نے پبلک سکیورٹی آرڈیننس کی دفعات کو نافذ کر دیا۔ اس سے انہیں عوامی تحفظ، امن عامہ کے تحفظ، بغاوت کو دبانے، فسادات یا شہری ہنگامہ آرائی یا ضروری سامان کی دیکھ بھال کے لیے قوانین بنانے کا اختیار حاصل ہو گیا۔ ہنگامی قوانین کے تحت صدر کسی بھی جائیداد پر قبضہ کرنے اور کسی بھی احاطے کی تلاشی لینے کا اختیار دے سکتے ہے۔ وہ کسی بھی قانون کو تبدیل یا معطل بھی کر سکتے ہیں۔

ادھر، سری لنکا کی راجدھانی کولمبو میں 13-13 گھنٹے بجلی غل ہونے سے پریشان لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور صدر کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لوگوں کے پاس کھانے پینے کا سامان ختم ہو گیا ہے۔ سری لنکا میں چاول، دالوں اور ادویات کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ پیراسیٹامول 10 گولی کی اسٹرپ 450 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ سری لنکا کی معلوم تاریخ کا یہ بدترین معاشی بحران ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing