ریاست و ملک

مسلمانوں کے خلاف مبینہ ریمارکس کے جرم میں کیرالا کے سینیر سیاستداں پی سی جارج گرفتار

تیرواننتاپورم: کیرالا کے سینئر سیاستداں پی سی جارج کو پولیس نے اتوار کے دن مسلمانوں کے خلاف ان کے مبینہ ریمارکس پرگرفتارکرلیا۔ انہیں صبح ضلع کوٹائم میں ان کے مکان سے گرفتارکرکے ان کی نجی گاڑی میں ذریعہ سڑک تیرواننتاپورم اے آرکیمپ لے جایاگیا جہاں انہیں باقاعدہ گرفتارکیاگیا۔
ایف آئی آر ہفتہ کے دن درج ہوئی تھی۔ مختلف مقامات پر بی جے پی ورکرس نے پی سی جارج کی تائید کی جبکہ ڈی وائی ایف آئی کارکنوں نے اے آرکیمپ کے باہر سیاہ جھنڈیاں دکھائیں۔ مملکتی وزیرخارجہ پی مرلیدھرن کو اے آرکیمپ میں داخل ہونے نہیں دیاگیا۔
ڈی وائی ایف آئی کارکنوں نے جارج کی گاڑی پر گندے انڈے پھینکے۔ مرلیدھرن نے کہا کہ جارج کی گرفتاری میں جتنی جلدبازی سے کام لیاگیا اتنی عجلت کا مظاہرہ بی جے پی ورکرس اور قائدین کی ہلاکت کے کیسس میں نہیں کیاگیا۔
مرلیدھرن نے کہا کہ انڈین یونین مسلم لیگ کی مسلم یوتھ لیگ کی شکایت پر یہ کاروائی ہوئی ہے۔ یوتھ لیگ کی شکایت پر حکومت کیرالا منٹوں میں کسی کو بھی گرفتارکرلیتی ہے۔
ریاستی اسمبلی میں قائداپوزیشن اور کانگریس رکن اسمبلی وی ڈی ستیشن نے کہا کہ ایف آئی آر بہت پہلے درج ہوسکتی تھی۔ انہوں نے الزام عائد کیاکہ اس واقعہ کے پیچھے سنگھ پریوار کا ہاتھ ہے۔ پولیس کو سنگھ پریوار کے خلاف بھی کاروائی کرنی چاہئیے۔

انہوں نے دعویٰ کیاکہ سنگھ پریوار جارج کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے تاکہ کیرالا میں اس کے قدم جم سکیں۔ انہوں نے ریاست کی تمام سیاسی جماعتوں سے خواہش کی کہ وہ فرقہ پرست طاقتوں کو یکاوتنہاکردیں۔
کیرالا کانگریس کے سابق سیاستداں جارج نے یہ کہتے ہوئے تنازعہ پیدا کردیاتھا کہ کیرالا کے غیرمسلم‘ مسلمانوں کی ہوٹلوں میں نہ جائیں۔ انہوں نے جمعہ کے دن اننتاپوری ہندومہاسمیلن میں الزام عائد کیاتھا کہ مسلمانوں کے ہوٹلوں میں جو چائے ملتی ہے اس میں لوگوں کو نامردبنانے کے خطرے ڈالے جاتے ہیں تاکہ دوسرے لوگ نامرد ہوجائیں اور ملک پر مسلمانوں کا کنٹرول ہوجائے۔ انہوں نے غیر مسلموں سے کہاتھا کہ وہ مسلمانوں کے کاروبار کا بائیکاٹ کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing