خواجہ اجمیریؒ کی شان میں گستاخی کرنے والے امیش دیوگن کی ایف آئی آر منسوخ کرنے سے سپریم کورٹ کا انکار
نئی دہلی: 7؍دسمبر (عصر حاضر) سپریم کورٹ نے 15 جون کو ایک شو کے دوران صوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی اجمیری علیہ الرحمہ کے خلاف مبینہ طور پر ہتک آمیز تبصرہ کرنے کے بعد ٹی وی اینکر امیش دیوگن کے خلاف ایف آئی آر کو کالعدم قرار دینے سے انکار کردیا لیکن انہوں نے کہا کہ اگر وہ تعاون جاری رکھے تو انہیں کسی بھی زبردستی کارروائی سے تحفظ حاصل ہوگا۔
سپریم کورٹ نے صوفی خواجہ معین الدین چشتی کے خلاف قابل اعتراض تبصرے معاملے میں صحافی امیش دیوگن کے خلاف درج ایف آئی آر منسوخ کرنے سے پیر کے روز انکار کر دیا۔ جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے اگرچہ واضح کیا کہ تادیبی کارروائی سے صحافی امیش دیوگن کو 8 جولائی کو دیا گیا تحفظ جاری رہے گا۔ عدالت نے دیوگن کے خلاف دائر سبھی ایف آئی آر کو ایک ساتھ کرنے اور انہیں اجمیر منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ 15 جون کو نشر ہونے والے پرائم ٹائم شو میں صوفی معین الدین چشتی کے خلاف کیے گئے نازیبا تبصرے کی بنیاد پر دیوگن کے خلاف راجستھان، مدھیہ پردیش، اترپردیش، مہاراشٹر اور تلنگانہ میں سات معاملے درج کرائے گئے ہیں۔