ایودھیا میں تعمیر ہونے والی رام مندر کا ماڈل پیش کرنے پر سادھو سنتوں میں کھڑا ہوا تنازعہ
الہٰ آباد: 22؍جنوری (ذرائع) ملک کی سب سے بڑی عدالت سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد بھی رام مندر کی تعمیر کی راہ آسان نہیں دکھائی دے رہی ہے۔ وشو ہندو پریشد کی طرف سے ایودھیا میں تعمیر ہونے والے رام مندر کے ماڈل پیش کئے جانے پر سادھو سنتوں کے درمیان ایک نیا تنازعہ اٹھ کھڑا ہو ا ہے۔ رام مندر ماڈل پر جیوتش اور شاردا پیٹھ کے شنکرا چاریہ سوامی سروپا نند کی طرف سے سخت اعتراضات ظاہر کئے گئے ہیں ۔
جیوتش پیٹھ کا کہنا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا اختیار صرف ’’ رامالیہ ٹرسٹ ‘‘ کو حاصل ہے۔ جیوتش پیٹھ کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کمبوڈیا کے انکور واٹ مندر کے ڈیزائن پر کی جائے گی ۔ الہ آباد میں چلنے والے ماگھ میلے میں وشو ہندو پریشد ’’مارگ درشک منڈل ‘‘ کی میٹنگ میں رام مندر کا ماڈل پیش کر دیا گیا ہے ۔ اس تعلق سے مارگ درشک منڈل کے اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرار داد بھی منظور کی گئی ہے۔ اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پیش کئے گئے رام مندر کے ماڈل کے مطابق ہی ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کی جائے گی۔
وشو ہندو پریشد کے اجلاس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رام نومی کے تیوہار کے موقع پر ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا آغاز کر دیا جائے گا ۔ لیکن وشو ہندو پریشد کے پیش کردہ رام مندر ماڈل پر جیوتش اور شاردا پیٹھ کی طرف سے سخت اعتراضات ظاہر کئے گئے ہیں ۔جیوتش پیٹھ کے شنکرا چاریہ سوامی سروپا نند کے نائب سوامی او مکتیشورا نند نے وشو ہندو پریشد کی طرف سے پیش کئے گئے رام مندر ماڈل کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا ہے ۔