سینیر وکیل پرشانت بھوشن کو توہین عدالت معاملہ میں ملک کی عدالتِ عظمی نے لگایا 1؍روپیہ کا جرمانہ
نئی دہلی: 31؍اگسٹ (عصر حاضر) سینئر وکیل پرشانت بھوشن کے خلاف سپریم کورٹ نے توہین عدالت معاملہ میں سزا کا اعلان کر دیا ہے۔ ملک کی عدالتِ عظمی نے پرشانت بھوشن پر 1 روپئے کا جرمانہ لگایا ہے۔ عدالت نے کہا کہ پرشانت بھوشن نے اگر 15 ستمبر تک جرمانہ نہیں بھرا تو انہیں 3 مہینے کی جیل کی سزا ہو گی۔ ساتھ ہی 3 سال کے لئے ان کے پریکٹس پر روک لگا دی جائے گی۔ اس درمیان خبر ہے کہ سپریم کورٹ کی سزا پر پرشانت بھوشن شام 4 بجے پریس کانفرنس کریں گے۔
My lawyer & senior colleague Rajiv Dhavan contributed 1 Re immediately after the contempt judgement today which I gratefully accepted pic.twitter.com/vVXmzPe4ss
— Prashant Bhushan (@pbhushan1) August 31, 2020
پرشانت بھوشن نے اپنے ٹوئٹر پر اپنے سینئر ایڈووکیٹ ڈاکٹر راجیو دھون کے سے ایک روپیہ حاصل کرتے ہوئے اپنی تصویر شئیر کی اور یہ پیغام دیا
میرے وکیل اور سینئر ساتھی راجیو دھون نے آج توہین عدالت کے فیصلے کے فورا. بعد ایک بار پھر تعاون کیا جسے میں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا
توہین عدالت کا یہ معاملہ موجودہ اور سابق چیف جسٹس کے بارے میں پرشانت بھوشن کے متنازعہ ٹویٹ سے متعلق ہے۔ 14 اگست کو عدالت نے ان ٹویٹ پر پرشانت بھوشن کی وضاحت کو تسلیم نہ کرتے ہوئے انہیں توہین عدالت کا مجرم قرار دیا تھا۔ عدالت نے بھوشن کو بغیر شرط معافی مانگنے کے لئے وقت دیا تھا، لیکن انہوں نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا تھا۔