پنجاب: فیروزپور سے پی ایم مودی کو پروگرام منسوخ کرکے واپس لوٹنا پڑا
چندی گڑھ : وزیراعظم نریندر مودی بدھ کو پنجاب کے فیروزپور ضلع میں ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھنے کے لئے جا رہے تھے لیکن راستے میں لوگوں کے ذریعہ احتجاجی مظاہرے اور سڑک جام کرنے کی وجہ سے انہیں اپنا پروگرام منسوخ کرکے واپس لوٹنا پڑا۔ ائیرپورٹ واپس ہونے کے بعد وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اپنے چیف منسٹر سے کہنا کہ میں زندہ اور سلامت ایئرپورٹ واپس ہوچکا ہوں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے وزیراعظم کے دورے کے دوران سکیورٹی میں اس چوک کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے سلسلے وار ٹویٹ کرکے اس کے لئے کانگریس کی سخت تنقید کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج پنجاب میں جو ہوا وہ اس بات کا ٹریلیر ہے کہ کانگریس پارٹی کیسے سوچتی اور کام کرتی ہے۔ لوگوں کے ذریعہ باربار نکارے جانے کی وجہ سے یہ پاگل پن کے راستے پر ہے۔ کانگریس کے سرکردہ رہنماؤں کو آج جو کچھ ہوا س کےلئے ملک سے معافی مانگنی چاہئے۔
ایک دیگر ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے پنجاب میں آج ہوئی سکیورٹی چوک کے بارے میں تفصیل سے رپورٹ مانگی ہے۔وزیراعظم کے دورے کے دوران سکیورٹی کے عمل میں اس طرح کی لاپرواہی پوری طرح ناقابل برداشت ہے اور اس معاملے میں جواب دہی طے کی جائے گی۔
پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کے سیکورٹی انتظامات میں چوک سے ریاست کے وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چننی نے انکار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار کو اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں تھی کہ وزیر اعظم مودی بھٹنڈہ ایئرپورٹ سے فیروز پور کی جانب جارہے تھے ۔ فیروز پور میں بدھ کو وزیر اعظم مودی کے قافلہ کو فلائی اوور پر 15 سے 20 منٹ تک رکنا پڑا ۔ کیونکہ کچھ مظاہرین نے روڈ کو جام کردیا تھا ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے اس بارے میں ریاستی سرکار سے وضاحت طلب کی ہے ۔
ایک ٹی وی نیوز چینل سے بات چیت میں وزیر اعلی چننی نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ہوائی راستہ سے سفر کرنے والے تھے ، لیکن بارش کی وجہ سے منصوبہ میں تبدیلی کی گئی تھی ۔ اس کے بعد وزیر اعظم مودی کا قافلہ سڑک کے راستہ سے بھٹنڈہ سے فیروز پور کی جانب نکلا ، لیکن اس بارے میں پہلے سے کوئی جانکاری نہیں تھی ۔ میں نے صبح تین بجے تک کسانوں سے سبھی راستوں پر جاری احتجاج کو ختم کرنے کیلئے کہا ۔ بدھ صبح تک سبھی روڈ کھلوا دئے گئے تھے ۔ اس وقت تک سڑک راستہ سے وزیر اعظم کے قافلہ کے نکلنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا ۔ اگر ہمیں اس بارے میں پہلے سے جانکاری دی جاتی تو ہم بہتر انتظام کرتے ۔
وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چننی نے کہا کہ جس سڑک سے وزیر اعظم کی گاڑیاں گزر رہی تھیں ، وہاں پر کسی شخص نے گاڑی کھڑی کردی تھی ، جس کی وجہ سے وزیر اعظم کا قافلہ روک دیا گیا ۔ ایسا ہونا فطری تھا ، اس میں سیکورٹی میں چوک کا کوئی معاملہ نہیں ہے ۔
وزیر اعلی چننی نے کہا کہ وزیر اعظم کو ریلی کیلئے فیروز پور جانا تھا ، لیکن انہیں واپس جانا پڑا ، اس کیلئے ہمیں افسوس ہے ۔ وہ ملک کے وزیر اعظم ہیں ، اس لئے ہم ان کی عزت کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے پروگرام میں جانے کیلئے کورونا ٹیسٹ کرانا پڑتا ہے ، ہمارے پی اے کا کورونا ٹیسٹ پازیٹیو آگیا تھا ، اس لئے میں نے اپنی کابینہ کی رائے مانگی کہ میں کورونا پازیٹیو کے رابطے میں آگیا ہوں ، کیا مجھے نہیں جانا چاہئے ، اس کے بعد میں نے فائنانس منسٹر کو ڈیوٹی پر لگا دیا ۔ انہیں فیروز پور میں وزیر اعظم کے استقبال کیلئے جانا تھا ۔
وزیر اعلی چننی نے طنز کستے ہوئے یہ بھی کہا کہ بی جے پی کی ریلی کیلئے ہم نے 70 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کا انتظام کیا تھا ، لیکن وہاں صرف 700 لوگ ہی پہنچے ، شاید لوگوں کی کم تعداد بھی وزیر اعظم مودی کے واپس لوٹنے کی وجہ رہے گی ۔