اویسی کی کار پر فائرنگ کرنے والوں میں ملوث ایک مشتبہ ملزم سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ہوا گرفتار
نئی دہلی: 3؍فروری (عصرحاضر) اسد الدین اویسی نے کہا کہ میں میرٹھ (یوپی) کے کیتھور میں انتخابی پروگرام کے بعد دہلی واپس آ رہا تھا۔ چھاجرسی ٹول پلازہ کے قریب تین چار لوگوں نے میری کار پر 3-4 راؤنڈ فائر کیے، جس کے سبب میری گاڑی کے ٹائر پنکچر ہو گئے۔ میں وہاں سے دوسری گاڑی سے روانہ ہوا۔ ہم سب محفوظ ہیں۔ الحمد للہ
اویسی نے کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ فائرنگ کے اس واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا حکم دے۔ یہ یوپی حکومت اور مودی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ آزادانہ تحقیقات کروائیں۔ میں اس معاملے پر لوک سبھا اسپیکر سے بھی ملاقات کروں گا۔
اترپردیش الیکشن کو لے کر جاری سیاسی کھینچ تان کے درمیان آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کے قافلہ پر فائرنگ معاملہ میں اترپردیش پولیس ایکشن میں آگئی ہے ۔ یوپی پولیس نے اسد الدین اویسی کے قافلہ پر فائرنگ معاملہ میں ایک مشتبہ کو حراست میں لیا ہے اور ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ یوپی پولیس کے ای ڈی جی لا اینڈ آرڈر پرشانت کمار نے کہا ہے کہ پولیس کو اس معاملہ میں اہم سراغ ملے ہیں ، جلد ہی اس پورے معاملہ کا انکشاف ہوگا ۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ دیپک بھوکر نے کہا کہ "فائرنگ کے واقعے میں دو افراد ملوث تھے۔ ایک کو حراست میں لے لیا گیا ہے، اور ایک اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔ پولیس ایک اور مفرور ملزم کی تلاش کر رہی ہے،‘‘۔
واقعہ کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی اور اسد الدین اویسی وہاں سے چلے گئے۔ پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور تحقیقات جاری ہے۔
گزشتہ سال ستمبر میں حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ کی نئی دہلی میں سرکاری رہائش گاہ پر ہندو سینا کے ارکان نے توڑ پھوڑ کی تھی۔ دہلی پولیس نے بعد میں ہندو سینا کے پانچ ارکان کو گرفتار کر لیا تھا۔