احوال وطن

ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کے درمیان مرکزی کابینہ نے دی این پی آر کو منظوری

نئی دہلی: 24؍ڈسمبر (ذرائع) ملک بھر میں این آر سی اور سی اے اے کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں میں روز افزوں شدت بڑھتی جارہی ہے۔ مظاہرین اس قانون کو تسلیم کرنے کے لیے بالکل تیار نہیں ہے۔ ایسے میں آج مرکزی کابینہ اب قومی آبادی رجسٹر یعنی نیشنل پاپولیشن رجسٹر کومنظوری دیدی ہے۔ مرکزی کابینہ نے منگل کو تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں این پی آر کو منظوری دیدی ہے۔ کابینہ نے این پی آر کو اپ ڈیٹ کرنے کے لئے 8500 کروڑ روپئے کے بجٹ کی بھی منظوری دی ہے۔ اب 1؍اپریل 2020 ملک بھر میں مردم شماری شروع ہوگی۔

مرکزی وزارت داخلہ  کے حکام نے بتایا کہ این پی آر کو اپ ڈیٹ کرنے کا عمل آئندہ برس پہلی اپریل سے شروع ہوسکتی ہے۔ این پی آر اپ ڈیٹنگ کے عمل میں آسام کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ آسام کو چھوڑ کر ملک کی دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں یہ عمل اپریل سے ستمبر کے بیچ جاری رہے گا۔ حکام کا کہنا ہے کہ اس عمل کے تحت عام شہریوں کی گنتی کی جائیگی۔ این پی آر کے تحت عام شہری سے مراد ایسا شخص ہے جو کسی علاقے میں چھ مہینے یا اس سے زائد عرصے سے رہ رہا ہو یا آئندہ چھ مہینے یا اس سے زیادہ اس علاقے میں قیام کا اس کا ارادہ ہو۔

این پی آر کیا ہے؟

وزارت داخلہ کے مطابق ،نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کے تحت، 1 اپریل 2020 سے 30 ستمبر 2020 تک ملک بھر میں گھر-گھر مردم شماری کے ذریعہ شہریوں کا ڈیٹا بیس تیار کرنے کا منصوبہ ہے۔ این پی آر کا بنیادی مقصد ملک کے عام باشندوں کی جامع شناخت کا ڈیٹا بیس بنانا ہے۔ اس ڈیٹا میں بائیو میٹرک معلومات کے ساتھ ساتھ ڈیموگرافکس بھی شامل ہوں گے۔

مردم شماری آغاز1اپریل 2020 سےہوگا۔

این پی آر کو تیار کرنے میں تقریباً تین سال لگ سکتے ہیں۔ اس کا عمل تین مراحل میں ہوگا۔ پہلا مرحلہ 1 اپریل 2020 سے شروع ہوگا۔ 30 ستمبر کے درمیان ، وسطی اور ریاستی سرکاری ملازمین گھر۔ گھر جاکرآبادی کے اعداد و شمار جمع کریں گے۔ این پی آر کا دوسرا مرحلہ 2021 میں 9 فروری اور 28 فروری کے درمیان مکمل ہوگا۔ تیسرے مرحلے کے تحت، ترمیم کا عمل 1مارچ سے 5 مارچ تک کیا جائے گا۔

این پی آر اور این آر سی فرق کیا ہے؟

این پی آر اور این آر سی سے مختلف ہے۔ اگرچہ این آر سی کامقصد ملک میں موجود غیر قانونی شہریوں کی نشاندہی کرناہے ، لیکن مقامی علاقے میں 6 ماہ یا اس سے زیادہ عرصہ تک رہنے والے کسی بھی باشندے کو لازمی طور پر این پی آر کے ساتھ اندراج کروانا ہوگا۔ اگرکوئی غیر ملکی چھ ماہ سے ملک کے کسی بھی حصے میں رہ رہا ہے ، تو اسے بھی اپنی تفصیلات این پی آر میں درج کروانی ہوں گی۔

این پی آر کا اقدام سب سے پہلے سن 2010 میں یو پی اے حکومت نے اٹھایا تھا۔ پھراس پر کام 2011 کی مردم شماری سے پہلے شروع کیا گیا تھا۔ اب 2021 میں دوبارہ مردم شماری کرنی ہے۔ اس معاملے میں ، این پی آرپر بھی کام شروع کیا جا رہا ہے

بشکریہ نیوز 18 اردو

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×