حیدرآباد: 15؍جنوری(عصرحاضرنیوز)سابق ریاست حیدرآباد دکن کے آخری فرمانرواآصف جاہِ سابع نواب میرعثمان علی خان کے پوتے آصف جاہِ ثامن نواب میربرکت علی خان مکرم جاہ بہادر کا ترکی کے استنبول میں کل شب انتقال ہوگیا جس کے ساتھ ہی حیدرآباد میں سوگ کی لہر دیکھی گئی۔ ان کی عمر 90برس تھی۔حیدرآباد میں تدفین کی ان کی خواہش کے مطابق ان کی میت 17جنوری کو حیدرآباد لائی جائے گی اورآخری دیدار کیلئے چومحلہ پیالیس میں رکھی جائے گی۔ان کی تدفین مکہ مسجد میں عمل میں آئے گی جہاں آصف جاہی حکمران، ان کے ارکان خاندان مدفون ہیں۔مکرم جاہ کے والد پرنس آف برار نواب میرحمایت علی خان اعظم جاہ بہادر آصف جاہی خاندان کے مکہ مسجد میں مدفن آخری شخصیت تھی۔ان کے بعد ان کے فرزند مکرم جاہ کی اسی تاریخی مکہ مسجد میں تدفین عمل میں آئے گی۔ اعظم جاہ کا انتقال 1970میں 63برس کی عمر میں ہواتھا۔مکرم جاہ بہاد ر ترکی کی خلافت عثمانیہ کے آخری تاجدار سلطان عبدالمجید کے نواسہ ہوتے ہیں۔ مکرم جاہ بہادر کی پیدائش فرانس کے شہر نیس میں 1933میں ہوئی تھی۔نواب میرعثمان علی خان نے ان کو اپنا جانشین بنایاتھا۔1967میں ان کے انتقال کے بعد مکرم جاہ بہادر کی مسند نشینی کی تقریب حیدرآباد کے مشہور چومحلہ پیالیس میں ہوئی تھی۔مکرم جاہ بہادر کافی عرصہ سے استنبول میں تھے۔ان کی پہلی اہلیہ پرنسس اسری کے بطن سے ان کو ایک لڑکا پرنس عظمت جاہ اور ایک لڑکی پرنسس شیکیار ہیں۔ پرنسس اسری حیدرآباد میں تمام امور اوراثاثہ جات کی دیکھ بھال کررہی تھیں۔توقع ہے کہ میت میں پرنسس اسری، پرنس عظمت جاہ، پرنسس شیکیار شرکت کریں گے۔
نواب میر برکت علی خان مکرم جاہ بہادر کے انتقال پر وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کا اظہارِ تعزیت
سرکاری اعزازات کے ساتھ تدفین کرنے وزیر اعلی کے سی آر کی ہدایت
تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کو آخری نظام میر عثمان علی خان کے پوتے مکرم جاہ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا۔کے سی آر نے نواب مکرم جاہ بہادرکے اہل خانہ سے اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔نظام کے جانشین کے طور پر، انہوں نے غریبوں کی صحت اور تعلیم میں مدد کرنے کے لیے کام کیا۔ ان کے سماجی کاموں کی یاد میں ریاستی حکومت اعلیٰ ترین اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کرے گی۔ چیف منسٹر نے چیف سکریٹری شانتی کماری کو اس بارے میں ہدایت دی ہے،‘‘ سی ایم او کی طرف سے ایک پریس نوٹ ریلیزکیاگیا۔پریس نوٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جب میت ترکی سے حیدرآباد پہنچ جائے گی تو ان کے اہل خانہ کے فیصلے کے مطابق آخری رسومات کا وقت اور جگہ طے کی جائے گی۔ پریس نوٹ میں مزید کہا گیا، "وزیر اعلیٰ نے حکومتی مشیر اے کے خان سے مزید عمل کو ہموار کرنے کے لیے کہا ہے۔مکرم جاہ کا انتقال گزشتہ ترکی کے شہر استنبول میں ہوا۔ ان کے آبائی وطن میں سپرد خاک ہونے کی خواہش کے مطابق ان کے بچے منگل کو نظام مرحوم کے جسد خاکی کے ساتھ حیدرآباد روانہ ہونے والے ہیں۔
ریاستی حکومت 17؍جنوری کو ایک روزہ سرکاری تعطیل کا اعلان کرے:محمد علی شبیر
آخری نظام عثمان علی خان کے پوتے نظام میر برکت علی خان مکرم جاہ کے انتقال پر کانگریس لیڈر اور سابق وزیر محمد علی شبیر نے تلنگانہ حکومت سے 17 جنوری کو سرکاری طور پر تعطیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔اتوار کے روزٹویٹر پر انہوں نے لکھا کہ”8ویں نظام میر مکرم جاہ بہادر کے انتقال کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا۔ تلنگانہ حکومت سے سرکاری تعطیل کا اعلان کرنے اور 17 جنوری کو سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات اداکرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔ خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ نماز جنازہ مکہ مسجد میں ادا کی جائے گی۔