حیدرآباد و اطراف

بابری مسجد کی شہادت عالم اسلام کے لیے دردناک حادثہ: مشتاق ملک

حیدرآباد: 5/دسمبر (عصرحاضر) 6/دسمبر عالم اسلام بالخصوص ہندوستانی میں رہنے والے چپے چپے کے مسلمانوں کے لیے انتہائی غم اور دردناک دن ہے۔ 6/ڈسمبر 1992ء کو ظالموں اور جابروں نے اپنی قوت کے نشے میں بابری مسجد جو 1528ء کو تعمیر ہوئی تھی اور جس پر 1949 کو تالا لگایا گیا تھا۔ 1528ء سے 1949ء تک وہاں پر مسلسل اللہ کے سامنے سجدے ہوتے رہے اور اذانیں بلند ہوتی رہیں لیکن 6/دسمبر 1992ء کو بابری مسجد کو شہید کردی گئی۔ اور اس شہادت کے بعد لمبی لڑائی مسلمانوں نے اس مسجد کی بازیابی کے لیے لڑی۔ اس لڑائی میں کئی مراحل اور کئی نشیب و فراز آتے رہے۔ اس موقع پر میں بابری مسجد کے ان شہیدوں کو یاد کرتا ہوں اور اللہ تعالی سے دست بہ دعا ہوں کہ بابری مسجد کی شہادت کے موقع پر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے مسلمانوں کی جاں بازی کو اللہ تعالی قبول فرمائے ان کی نسلوں کی حفاظت فرمائے انہیں خوش و خرم رکھے، اللہ تعالی انہیں اپنے سایہ عاطفت میں لے لے۔ ان خیالات کا اظہار تحریک مسلم شبان کے صدر مشتاق ملک نے اپنے ویڈیو خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بابری مسجد سے متعلق متعدد مقدمات دائر کیے گئے، ہزاروں نہیں بلکہ پورے ملک میں لاکھوں مقدمات دائر کیے گئے،خودمجھ پر بھی مقدمات کیے گئے لیکن اللہ تعالی کی کرم فرمائی کہ حق کی جیت ہوئی۔ انہون نے کہا کہ ایک بات یاد رکھیے کہ بابری مسجد حق ہے اور سپریم کورٹ نے بابری مسجد کے موقف کو تسلیم کیا کہ وہاں پر مسجد تھی۔ اور وہاں پر رام للا کی مورتیوں کے پرکٹ ہونے کی بات کو سپریم کورٹ نے بھی نکار دیا ہے اور یہ کہا کہ رام کی مورتیاں 1949ء میں لاکر رکھنا قانونی طور پر جرم تھا، مسجد کی شہادت بھی قانوناً ایک جرم تھا بہر حال سپریم کورٹ نے مسلمانوں کے موقف کو تسلیم کیا اور بابری مسجد کو بھی تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ 6/دسمبر کو اپنا محاسبہ کریں اللہ کے سامنے رجوع ہوں اور اپنی جانب سے اس کی بازیابی کی مقدور بھر کوشش کریں۔ یوم سیاہ کے اس موقع پر اپنی مساجد میں شعور بیداری جلسے منعقد کریں۔ہر سال وحدت اسلامی کی جانب سے جلسہ منعقد کیا جاتا ہے اس سال بھی اجالے شاہ میں وہ جلسہ منعقد ہوگا، اس جلسہ میں شرکت بھی کریں۔ 6/دسمبر کے موقع کو نظر انداز نہ کیا جائے یہ موقع ہر حال میں ہندوستانی مسلمانوں پر غم کا پہاڑ بن کر ٹوٹا ہے، ہندوستانی جمہوریت کے لیے یہ دن سیاہ دن مانا جائے گا۔ اللہ تعالی حق کو بلند کرے گا اور باطل کو بے نام و نشان کرے گا یہ ہمارا ایمان ہے اسی ایمان کے تحت ہم مساجد کے تحفظ کا عہد کریں۔ آج گیان واپی مسجد بھی نشانے پر ہے اور اس طرح کئی مساجد کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان ساری مساجد کی تحفظ کے لیے اور شعائر اسلام کو بچانے کے لیے صدقِ دل سے عہد کریں اور مسلمانوں کو کمربستہ ہونے کی ضرورت ہے اور متحد ہوکر ہم یہ جدوجہد کریں اور اللہ تعالی سے دعاء کریں کہ مخالفین اور منافقین سے ہماری حفاظت فرمائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing