احوال وطن

خشک ہونٹوں اور پیروں میں چھالوں کے ساتھ جاری ہے بے بس مزدوروں کا سفر

بھوپال: 12؍مئی (ذرائع؍نیوز 18) کورونا وائرس کے قہر نے جہاں وباء سے لوگوں کو گھروں میں بند کیا اس وباء کے خاتمہ کے لیے حکومت کے سب سے بڑے اقدام لاک ڈاؤن میں سب سے زیادہ ستم کے پہاڑ مزدوروں پر ٹوٹے ہیں۔ لاک ڈاؤن ایک اور دو تک مزدوروں نے کسی طرح صبر کیا اور اپنی پناہ گاہوں میں رہے لیکن جب لاک ڈاؤن تھری کا اعلان ہوا تو مزدوروں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا۔ بیشتر فیکٹریاں اور کارخانوں کے بند ہونے اور مکان مالکوں کے ذریعہ زبردستی کرایہ وصول کئے جانے سے مجبور مزدوروں نے راستے کی صعوبتوں کو برداشت کرتے ہوئے اپنے گھر کی جانب سفر شروع کردیا۔
ہائی وے سے گزرنے والے مزدوروں کو دیکھئے تو کلیجے منہ کو آجاتے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں جانے والے ٹرک، موٹر سائکلیں اور آٹو سے تو وہ مزدور جا رہے ہیں جنہوں نے مشکل میں کچھ پیسے جوڑ کر رکھے تھے لیکن راج کمار جیسے مزدور جن کے پاس تن ڈھکنے کے علاوہ کچھ نہیں ہے وہ پیدل ہی ممبئی سے مرزا پور کے لئے نکل پڑے ہیں۔ راج کمار کہتے ہیں کہ روٹی کے لئے ہزار کلو میٹر کا سفر کر کے گھر سے یہاں آئے تھے لیکن روٹی اور لاک ڈاؤن کی مشکل نے زندگی کے سفر کو اور مشکل بنادیا ہے۔
حکومتوں کی جانب سے کورونا وائرس کو روکنے اور اس کی چین کو توڑنے کے لئے سوشل ڈسٹنسنگ کی بات بہت کی جا رہی ہے لیکن ہائی وے سے جانے والے ٹرکوں، موٹرسائکلوں اور آٹو میں سوار ہوکر جو لوگ جا رہے ہیں انہوں نے سوشل ڈسٹنسنگ کے سارے بندھن کو توڑ دیا ہے۔ ٹرکوں کے اندر لوگ اس طرح بھرے ہیں کہ سانس لینا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ پونہ ،اورنگ آباد، ممبئی اور مہاراشٹر کے دوسرے شہروں سے بہت ایسے لوگ بھی ہیں جنہوں نے اپنی موٹر سائکل سے ہی اپنی بیویوں اور بچوں کے ساتھ سفر شروع کردیا ہے۔
بھوپال سے گزرنے والے نیشنل ہائی وے پر ان مزدوروں کی خدمت کے لئے حکومت کی جانب سے کوئی انتظام تو نہیں کیا گیا لیکن مسلم خدمت گار گروپ نے ان مزدوروں کی خدمت کے لئے اپنی پلکیں بچھا دی ہیں۔ خدمت گار گروپ رات اور دن کی تمیز کئے بنا مزدوروں کو نہ صرف کھانا اور پانی مہیا کررہا ہے بلکہ معصوم بچوں کو مفت میں دودھ اور بسکٹ بھی مہیا کرا رہا ہے۔ بس ان کی کوشش یہی ہے کہ وطن کے لوگ مشکل میں ہیں اور اللہ نے ماہ رمضان میں انہیں خدمت کرنے کا موقع عطاکیا ہے۔ بھوپال خدمت گروپ کے رکن جاوید بیگ کہتے ہیں کہ اللہ ان سے مزدوروں کی خدمت کا کام لے رہا ہے اور وہ خدمت کر کے خوش ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×