مولانا سید حبیب احمد قاسمیؒ نم آنکھوں کے ساتھ آسودۂ خاک
حیدرآباد:17؍اکتوبر (عصرحاضر) حافظ محمد عمر مشکاتی استاذ مدرسہ مشکوۃ العلوم کی اطلاع کے بموجب مدرسہ عربیہ مشکوۃ العلوم ٹولی چوکی حیدرآباد کے ناظم مولانا سید حبیب احمد صاحب قاسمیؒ مختصر علالت کے بعد بعمر 60؍سال داعیٔ اجل کو لبیک کہہ گئے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔مولانا مرحوم پچھلے کئی عرصہ سے شوگر کے عارضہ میں مبتلا رہے، اور باوجود طبیعت کی ناسازی کے آپ نے مدرسہ کی نظامت کے فرائض بڑی ذمہ داری کے ساتھ انجام دیں۔ پندرہ دن قبل گهر میں کسی چیز کے اٹھانے میں بیلنس آؤٹ ہوکر گِر جانے کی وجہ سے آپ کو کنگسٹن ہاسپٹل مہدی پٹنم میں بہ غرضِ علاج شریک کیا گیا تھا۔ جہاں آپ کی طبیعت مسلسل بگڑتی چلی گئی۔ اور گزرے تین دن سے تو بے ہوشی کی کیفیت میں مبتلا رہے اور کسی کو پہچان بھی نہیں پارہے تھے۔ بالآخر آج بہ وقتِ تہجد آپ نے داعیٔ اجل کو لبیک کہتے ہوئے سب کو داغِ مفارقت دے گئے۔ آپ کے انتقال کی خبر سوشل میڈیا کے ذریعہ تیزی سے پهیلتی چلی گئی اور آپ کے تلامذہ متعلقین کے علاوہ سینکڑوں سوگواروں نے آخری دیدار کی غرض سے مشکوۃ العلوم ٹولی چوکی پہنچنے لگے۔ نمازِ جنازہ مدرسہ کے احاطہ میں ہی دو بجے ادا کی گئی۔ مولانا احمد عبید الرحمن اطہر ندوی دامت برکاتہم ناظم مقامی مجلس دعوۃ الحق و مدرسہ امداد العلوم ٹین پوش لال ٹیکری نے نمازِ جنازہ کی امامت فرمائی۔ نمازِ جنازہ میں مدرسہ کا صحن اور درسگاہیں تقریباً مکمل ہوچکی تھی۔ جنازہ میں شہر کے متعدد علماء کرام نے بھی شرکت کی۔ مسجد قطب شاہی بازارگھاٹ سے متصل قبرستان میں آپ کو آسودۂ خاک کیا گیا۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو لڑکیاں اور ایک لڑکا شامل ہے۔
الله تعالی حضرت مولانا کو غریقِ رحمت فرمائے۔ جملہ پسماندگان و محبین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ مدرسہ کی ہر طرح سے حفاظت فرمائے اور ملت کو آپ کا نعم البدل عطا فرمائے۔آمین