صدر جمہوریہ انتخابات کو لے کر سیاسی ہلچل تیز، ممتابنرجی نے اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ بلائی، اُدھو ٹھاکرے شامل نہیں ہوں گے
نئی دہلی: آئندہ ماہ ہونے والے صدر جمہوریہ انتخابات کو لے کر سبھی سیاسی جماعتوں کے درمیان گہما گہمی تیز ہوگئی ہے۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس الیکشن کے لئے مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے کے لئے اپوزیشن جماعتوں کی ایک میٹنگ بلائی ہے، لیکن اس میٹنگ میں شیو سینا کے سربراہ اور مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے شامل نہیں ہوں گے۔ اس بات کی جانکاری اتوار کو شیو سینا لیڈر سنجے راوت نے دی۔ سنجے راوت کے مطابق، ادھو ٹھاکرے اس میٹنگ کے دن ایودھیا میں رہیں گے۔
سنجے راوت نے کہا، ’ادھو ٹھاکرے کو دہلی میں 15 جون کی میٹنگ کا دعوت نامہ ملا ہے۔ ہم لوگ اس وقت ایودھیا میں ہوں گے، ہماری پارٹی کے ایک اہم لیڈر میٹنگ میں حصہ لیں گے‘۔ واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے جمعرات کو اعلان کیا تھا کہ صدر جمہوریہ عہدے کے الیکشن کے لئے ووٹنگ 18 جولائی کو ہوگی۔ اس الیکشن میں الیکٹورل کالج کے 4,809 اراکین-اراکین پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی اور موجودہ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے جانشین کا انتخاب کریں گے۔
سیتا رام یچوری بھی ممتا کے خلاف!
مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری نے ہفتہ کے روز کہا کہ متحد اپوزیشن کو صدر جمہوریہ الیکشن سے پہلے جمع کرنے کا مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی ’یکطرفہ‘ کوشش نقصان ہی پہنچائے گا۔ سیتارام یچوری نے کہا کہ 15 جون کو کانگریس صدر سونیا گاندھی، نیشنسلٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) سربراہ شرد پوار اورتمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن سمیت اپوزیشن جماعتوں کے سینئر لیڈران کی میٹنگ کا دن پہلے ہی طے کیا جاچکا ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا خط
واضح رہے کہ ممتا بنرجی نے کانگریس صدر سونیا گاندھی، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، مارکسوادی کمیونسٹ پارٹی سیتا رام یچوری سمیت 22 اپوزیشن لیڈروں کو ایک خط بھیجا ہے۔ ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے ایک بیان میں کہا، ’ہماری معزز صدر ممتا بنرجی نے سبھی ترقی پسند اپوزیشن طاقتوں سے صدر جمہوریہ الیکشن کے پیش نظر 15 جون کو دوپہر تین بجے کانسٹی ٹیوشن کلب، نئی دہلی میں میٹنگ کرنے اور مستقبل کے اقدامات کرنے کی اپیل کی ہے‘۔
بیان میں کہا گیا، ’آئندہ صدارتی انتخابات کے پیش نظر مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے تقسیم کرنے والی قوتوں کے خلاف مضبوط اور موثر اپوزیشن کی پہل کے ساتھ ایک مشترکہ میٹنگ میں حصہ لینے کے لئے اپوزیشن جماعتوں کے وزرائے اعلیٰ اور لیڈران سے رابطہ کیا ہے‘۔