افکار عالم

سعودی عرب میں دینی و دعوتی سرگرمیوں پر بھی عارضی پابندی عائد

جدہ: 9؍مارچ (ذرائع) سعودی عرب مملکت کی تمام مساجد میں دینی لیکچرز، دعوتی پروگرامات، خواتین کےلیے جاری دینی اور علمی ورکشاپس اور مساجد میں حفظ قرآن کی کلاس پر عارضی طورپر پابندی عاید کردی گئی ہے۔ سعودی عرب کے وزیر برائے مذہبی امور ودعوت ارشاد عبداللطیف بن عبدالعزیز آل الشیخ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امکانی طور پرکرونا وائرس کوویڈ 19′ کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر مملکت کی تمام مساجد میں جاری دعوتی، دینی اور تبلیغی سرگرمیاں معطل کردی گئی ہیں۔ ان کا کہنا کہ ملک کی مساجد میں دینی نوعیت کی سرگرمیاں بند کرنے کا مقصد وزارت صحت کی طرف سے اختیار کردہحفظان صحت کے طریقہ کارپر عمل درآمد یقینی بنانا ہے۔سعودی وزیر برائے مذہبی امور کا کہنا ہے کہ تمام مساجد کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں جن میں انہیں بتا دیا گیا ہے کہ وہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مساجد میں جاری تمام دعوتی اور تعلیمی سرگرمیاں بند کردیں۔البتہ آن لائن سرگرمیاں جاری رکھی جا سکتی ہیں۔
وزیر اسلامی امور نے خطبہ جمعہ اور نماز کے دورانیے کو مختصر کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔ وزارت اسلامی امور کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’لوگوں کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے نماز اور اقامت کے درمیان وقفے کو بھی کم کرتے ہوئے 10 منٹ تک کر دیا جائے‘۔عاجل ویب سائٹ کے مطابق وزیر اسلامی امور نے نماز جمعہ اور خطبہ کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی عرب کی تمام مساجد میں خطبہ اور نماز جمعہ کے وقفے کو بھی کم کر تے ہوئے 15 منٹ تک محدود کر دیا جائے‘۔سعودی عرب میں پیر اور جمعرات کے دن عام طور پر روزہ رکھا جاتا ہے، اس حوالے سے مساجد میں روزہ داروں کے لیے افطاری کا اہتمام بھی اہل محلہ کرتے ہیں، روزہ داروں کی افطاری کے حوالے سے بھی وزارت اسلامی امور نے ہدایات جاری کرتے ہوئے اسے وقتی طور پر بند کرنے کے احکامات دیے ہیں۔ علاوہ ازیں مساجد میں پانی کے گلاس فوری طور پر ہٹانے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔خیال رہے کہ سعودی عرب میں کرونا وائرس کے نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ملک میں کئی ہنگامی اقدامات کیے گئے ہیں۔ کرونا سےمتاثرہ علاقے القطیف کو سیل کردیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×