ریاست و ملک

سیاہ قانون کی واپسی تک جد و جہد جاری رہے گی‘ مسئلہ کسی ایک طبقہ کا نہیں پورے ملک کا ہے

کریم نگر: 6؍فروری (محمد عبد الحمید قاسمی) 4/جنوری بروز منگل بمقام این این گارڈن کریم نگر (تلنگانہ) "جوائنٹ ایکشن کمیٹی” اور "سمویدھان سرکشا سمیتی” کی جانب سے   NPR, NRC, CAA کی شعور بیداری اور مخالفت میں ایک عظیم الشان جلسہ  بصدارت ڈاکٹر کے نگیش صاحب منعقد کیا گیا، مہمان مقررین میں مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ صاحب امیر ملت اسلامیہ تلنگانہ و آندھرا، پیر خلیق احمد صاحب جنرل سیکرٹری جمیعة علماء تلنگانہ و آندھرا، مفتی محمد خان بیابانی صاحب کامل الحدیث جامعہ نظامیہ، جناب عمر فاروق قادری صاحب مولانا آزاد یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین پریزیڈنٹ، ڈاکٹر سید آصف عمری امیر صوبائی جمیعت اہل حدیث، جناب صادق احمد صاحب سیکرٹری جماعت اسلامی ہند تلنگانہ،جناب اختر علی صاحب صدر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کریم نگر، جناب بلیا نائک لمبائی ہکولا پورٹو سمیتی، جناب سجت راون ریاستی صدر بھیم آرمی پارٹی، محترمہ خالدہ پروین الائنس کو کنوینر، محترمہ ویمولا مورتھالہ الائنس کو کنوینر نام شامل ہیں،جلسہ کا آغاز حافظ محمد وسیم الدین صاحب امام وخطیب مسجد زم زم ومعتمد جمعیۃ الحفاظ کریم نگر کی قرأت سے ہوا- اس کے بعد ابتدائی کلمات کہتے ہوئے جناب اختر علی صاحب صدر جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے کہا کہ ایک مہینہ قبل CAA, NRC کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے "JAC” کو قائم کیا گیا جس میں شہر کے تمام مسلک کے علماء، قائدین، سماجی کارکنان وغیرہ شامل ہیں، الحمد للہ JAC کے تحت کریم نگر میں سیاہ قوانین کے خلاف پر امن طریقہ پر تاریخی ریالی نکال کر احتجاج درج کروایا گیا نیز ملک کی سالمیت اور جمہوریت کی بقا کے لئے شہر کے سیکولر ذہن رکھنے والے برادران وطن کو لیکر سمویدھان سرکشا سمیتی تنظیم تشکیل دی گئی مزید اختر صاحب نے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب تک یہ کالا قانون واپس نہیں ہوگا گاندھی جی کے طرز پر کسی بھی املاک کو نقصان پہنچائے بغیر اس وقت  تک ہمارا بھی احتجاج جاری رہے گا، پیر خلیق احمد صاحب جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا نے پر جوش انداز میں سیاہ قانون کو رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری پہچان جنگ آزادی میں شہید ہونے والے علماء، شاہین باغ اور جہاں جہاں احتجاج ہورہے ہیں وہ جگھیں، تاریخی عمارتیں بلکہ ملک کا ذرہ ذرہ ہمارے وجود کی پہچان ہے، اور موجودہ حکومت کی پہچان بتلاتے ہوئے کہا کہ یہ رائفل گھٹالے کے چور، ملک کے دشمن، انگریزوں کے غلام، ملک کو توڑنے اور بانٹ نے والے ہیں، اسکے علاوہ مختلف مسالک کے علماء وسیاسی قائدین نے بھی NPR NRC CAA کی مخالفت میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس سیاہ قانون کو مرکزی حکومت رد نہیں کرے گی تو پوری پارٹیاں ملکر اس کے خلاف آواز اٹھائیں گی، دستور سب کی حفاظت کرنے والا ہے، دستور کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے یہ مسئلہ صرف مسلمانوں کا نہیں،بعد ازاں مفتی محمد نوید سیف صاحب (ایڈوکیٹ) (جنرل سیکرٹری جوائنٹ ایکشن کمیٹی و دینی تعلیمی بورڈ کریم نگر) نے کھڑے ہوکر دائیں ہاتھ کو فضا میں رکھ کر حاضرین کو دستوری دیباچہ(Preamble) پڑھایا، دوران جلسہ مولانا عمر فاروق صاحب قاسمی صدر سٹی جمیعت علماءکریم نگر نے حالات حاضرہ پر ایک پر اثر، پر مغز، پر مواد، سہل اور آسان فہم انداز میں اپنی لکھی ہوئی نظم کو مترنم لہجہ میں پڑھ کر سامعین کو محظوظ و شادماں کیا،آخر میں مولاناحسام الدین جعفر پاشاہ صاحب نے کہا کہ اس کالے قانون کی سختی اور سنگینی کو محکمہ پولس کو بھی سمجھنے کی ضرورت ہے اور پر امن احتجاج کرنے والوں کے ساتھ نہ صرف نرم رویہ بلکہ ان کی حفاظت کی کوشش بھی کرنی چاہئے ورنہ اس کالے قانون کی زد میں وہ بھی آسکتے ہیں، اور مسلمانوں کوبھی نمازوں کی پابندی، دعا کے اہتمام اور اللہ تعالیٰ سے اپنے رشتہ کو مضبوط کرنے پر زیادہ زور دیا، اس موقع پر مفتی اعتماد الحق صاحب قاسمی، مفتی محمد یونس القاسمی صاحب ، مفتی غیاث محی الدین صاحب ،حافظ محمد معظم حسین صاحب،مفتی محمد صادق حسین صاحب قاسمی،مولانا کاظم صاحب،مولانا خواجہ فرقان علی صاحب قاسمی، مفتی ابلاغ الدین صاحب قاسمی،مفتی محمد عبد الحمید قاسمی، مولانا اویس فاروق صاحب حسامی، مولانا مبشر صاحب مفتاحی،مفتی شعیب علی صاحب قاسمی حافظ رضوان صاحب، جناب خیر الدین صاحب، جناب عبد الرقیب صاحب، جناب شعیب لطیفی صاحب، حافظ عبد المجید اشتیاق صاحب، حافظ ذیشان صاحب اس کے علاوہ عوام وخواص کی کثیر تعداد موجود تھی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
×
Testing